Maktaba Wahhabi

129 - 318
وَقُلْنَ حَاشَ ِاللّٰہ مَا ہٰذَا بَشَرًا إِنْ ہٰذَا إِلاَّ مَلَکٌ کَرِیْمٌ ﴾[1] تو حیران ہوگئیں اور اپنے ہاتھ کاٹ ڈالے اور کہنے لگیں، حاشﷲ! یہ تو انسان نہیں، یہ تو کوئی معزز فرشتہ ہی ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ مصر کی ان عورتوں (شہزادیوں ) نے فرشتوں کو کب دیکھا کہ وہ حسن و جمال کے مالک ہیں اور پھر سیدنا یوسف علیہ السلام کو ان کے ساتھ تشبیہ دے رہی ہیں ؟ تو لامحالہ یہی کہنا پڑے گا کہ ان کی فطرت میں یہ بات بیٹھ چکی ہے کہ فرشتے حسین و خوبصورت ہیں اور یہ بات فرشتوں کے حسن و جمال کے لئے ایک بہترین دلیل ہے۔ ۵۔عد م تھکاوٹ: فرشتوں کی صفات میں سے ایک صفت یہ بھی ہے کہ وہ رات دن اﷲ تعالیٰ کی عبادت و اطاعت کے باوجود تھکتے نہیں جیسا کہ اﷲ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ فَالَّذِیْنَ عِنْدَ رَبِّکَ یُسَبِّحُوْنَ لَہُ بِاللَّیْلِ وَالنَّہَارِ وَہُمْ لَا یَسْأَمُوْنَ ﴾[2] پس وہ فرشتے جو تیرے رب کے پاس ہیں، رات دن اس کی تسبیح بیان کرتے ہیں، اور وہ نہیں تھکتے۔ اور ایک دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا: ﴿ وَمَنْ عِنْدَہُ لَا یَسْتَکْبِرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِہٖ وَلَا یَسْتَحْسِرُوْنَ ٭ یُسَبِّحُوْنَ اللَّیْلَ وَالنَّہَارَ لَا یَفْتُرُوْنَ﴾[3] اور جو فرشتے اﷲ کے پاس ہیں وہ اس کی عبادت سے تکبر نہیں کرتے اور نہ وہ تھکتے ہیں، وہ رات دن اﷲ کی پاکی بیان کرتے ہیں اور اس سے رکتے نہیں۔ ۶۔کثرت عدد : فرشتے کثرت کے اعتبار سے تو بہت ہی ہیں جن کی تعداد اور شمار کو اﷲ تعالیٰ کے سوا کوئی نہیں جانتا جیسا کہ اﷲ تعالیٰ کا فرمان ہے:
Flag Counter