Maktaba Wahhabi

214 - 318
۳۔ لوگوں پر اتمام حجت: ثواب وعقاب مرتب ہوتے ہیں آثارِ طاعت ومعصیت پر اور یہ بات ارسالِ رسل اور بعثت انبیاء کی مقتضی ہے تاکہ قیامت کے دن لوگ اللہ تعالیٰ کے ہاں حجت بازی کرکے یوں نہ کہیں کہ اے ہمارے رب ہم تیری اطاعت وبندگی کا طریقہ نہیں جانتے تھے کہ کس طرح معصیتوں اور گناہوں سے بچا جاتا ہے، اور تیرے ہاں ظلم نہیں ہوتا اس لئے ہمیں عذاب نہ دیجئے۔ جیساکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :۔ ﴿ رُسُلًا مُّبَشِّرِیْنَ وَمُنْذِرِیْنَ لِئَلَّایَکُوْنَ لِلنَّاسِ عَلَی اللّٰہ حُجَّۃٌ بَعْدَ الرُّسُلِ وکَانَ اللّٰہ عَزِیْزًا حَکِیْمًا ﴾[1] رسول جو خوشخبری دینے والے،ڈرانے والے ہیں تاکہ لوگوں کے پاس اللہ پر حجت نہ ہو رسولوں کے بعد،اور اللہ غالب اور حکمت والاہے۔ فصل دوم رسولوں کے اسماء پر ایمان لانا رسولوں کے اسماء پر ایمان لانے کا مطلب یہ ہے کہ قرآن وحدیث میں جن رسولوں کے اسماء صراحت کے ساتھ آئے ہیں تو ان پر تفصیلا ایمان لانا فرض وضروری ہے اور جن کے اسماء قرآن وحدیث میں نہیں آئے، ان پر اجمالاً ایمان لانا فرض وواجب ہے۔ مطلب یہ ہے کہ جتنے انبیاء ورسل علیہم السلام اللہ تعالیٰ نے لوگوں کی ہدایت کیلئے بھیجے ہیں ان سب پر ایمان لانا فرض وضروری ہے خواہ ان کے نام وتفصیل کا ہمیں علم ہو یا نہ ہو کیونکہ بہت تھوڑے رسولوں کا نام قرآن کریم میں آیا ہے اور اکثر انبیاء ورسل علیہم السلام کے اسماء کا ذکر قرآن میں نہیں آیا جیساکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :۔
Flag Counter