Maktaba Wahhabi

215 - 318
﴿ وَرُسُلًا قَدْ قَصَصْنَا ھُمْ عَلَیْکَ مِنْ قَبْلُ وَرُسُلًا لَّمْ نَقْصُصْھُمْ عَلَیْکَ وَکَلَّمَ اللّٰہ مُوْسٰی تَکْلِیْمًا ﴾[1] اور رسولوں میں سے کچھ کے بارے میں ہم نے آپ کے سامنے بیان کیاہے اور کچھ رسولوں کا بیان آپ پر نہیں کیا۔اور اللہ نے موسیٰ (علیہ السلام) سے (براہِ راست) بات کی۔ ایک دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا ﴿ وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلًا مِّنْ قَبْلِکَ مِنْھُمْ مَّنْ قَصَصْنَا عَلَیْکَ وَمِنْھُمْ مَنْ لَّمْ نَقْصُصْ عَلَیْکَ وَمَا کَانَ لِرَسُوْلٍ أَن یَّأْتِیَ بِآیَۃٍ إِلَّابِإِذْنِ اﷲِ،فِإِذَا جَائَ أَمْرُ اللّٰہ قُضِیَ بِالْحَقِّ وَخَسِرَ ھُنَالِکَ الْمُبْطِلُوْنَ ﴾ [2] اور بلاشبہ ہم نے آپ سے پہلے بھی بہت سے رسول بھیجے ہیں جن میں سے کچھ تو وہ ہیں کہ اُنکے حالات ہم نے آپ سے بیان کردیئے ہیں اور کچھ وہ ہیں جن کا بیان ہم نے آپ سے نہیں کیا اور کسی رسول کو یہ اختیار نہیں تھا کہ وہ خدا کے حکم کے بغیر کوئی معجزہ لے آئے پھر جب اللہ کا حکم آجائیگا تو انصاف کے ساتھ فیصلہ کردیا جائیگا اور اس وقت اہل باطل سخت خسارے میں ہونگے۔ مذکورہ بالا آیتوں سے معلوم ہوا کہ بہت سے انبیاء ورسل علیہم السلام کا تذکرہ قرآن کریم میں نہیں آیا اسلئے ان پر اجمالاً ایمان لانا فرض وضروری ہے۔ اب ہم طوالت سے بچنے کیلئے صرف ان رسولوں کے ناموں کا ذکر کرتے ہیں جن کے اسماء کا ذکرقرآن کریم میں آیا ہے۔
Flag Counter