اور خاتم الرسل صلی اللہ علیہ وسلم کی عمومی رسالت کیلئے ایک اور روایت یوں آئی ہے :۔
( عن أبی ھریرۃ رضی اللّٰه عنہ عن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أنہ قال:والذی نفس محمد بیدہ لایسمع بی أحد ٌمن ھذہ الأمۃ یھودی ولا نصرانی ثم یموت ولم یؤمن با لذی أرسلت بہ إلا کان من أصحاب النار ) [1]
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اُس ذات کی قسم جس کے قبضے میں محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے کہ اس امت کا کوئی یہودی یا نصرانی میرا حال سنے اور پھر اس حال میں مرجائے کہ اس پر ایمان نہیں لایا جس کے ساتھ مجھے بھیجا گیا ہے،تو وہ ضرور جہنم میں جائے گا۔
مذکورہ بالا احادیث سے بھی خاتم الرسل صلی اللہ علیہ وسلم کی عمومی بعثت اور عالمی رسالت ثابت ہوتی ہے۔
کہ آپ کی بعثت کے بعد سے لیکر قیامت تک نہ کوئی نبی ورسول بن کر آئے گا اور نہ ہی گزرے ہوئے انبیاء ورسل علیہم السلام میں سے کسی نبی ورسول کی شریعت پر عمل کرناجائز ہوگا، بلکہ سارے جن وانس کی نجات وفلاح خاتم الرسل صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کرنے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی کی شریعت پر عمل کرنے پر منحصر ہے۔
رسولوں کے وظائف(فرائض وامور)
اخیر میں ہم نہایت اختصار کے ساتھ انبیاء ورسل کے وظائف ومہمات میں سے کچھ قارئین کے سامنے پیش کرینگے، سو معلوم ہونا چاہیئے کہ انبیاء ورسل علیھم السلام کے بنیادی وظائف حسب ذیل ہیں :
|