ستون میلا فی کل زاویۃ منھا أھل ما یرون الآخرین یطوف علیھم المؤمنون وجنتان من فضۃ آنیتھما ومافیھما وجنتان من کذا آنیتھما ومافیھما وما بین القوم وبین أن ینظروا إلی ربھم إلا رداء الکبر علی وجھہ فی جنۃ عدن ‘‘[1]
ہونگی ایک کونے والی دوسرے کونے والی کو نہیں دیکھ سکتی،اورمؤمن ان پر گھومیں گے اور دو باغ ہیں جنکے برتن اور وہاں کی تمام چیزیں چاندی کی ہونگی اور دو باغ ایسے ہیں کہ انکے برتن اور وہاں کی تمام چیزیں سونے کی ہونگی اور جنت عدن میں لوگوں اور انکے رب کے دیدار کے درمیان کوئی چیز سوائے عظمت کے پردے کے حائل نہیں ہوگی‘‘
تیسری روایت یوں منقول ہے:
عن ابی سعید الخدری رضی اللّٰہ عنہ قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إن اللّٰہ تبارک وتعالٰی یقول لأھل الجنۃ یا أھل الجنۃ فیقولون لبیک ربنا وسعدیک فیقول ھل رضیتم فیقولون ومالنا لا نرضی وقد أعطیتنا مالم تعط أحدا من خلقک فیقول أنا أعطیکم أفضل من ذلک قالوا یارب وأی شیٔ أفضل من ذلک فیقول أحل علیکم رضوانی فلا أسخط علیکم بعدہ ابدا‘‘[2]
فرمایا: اﷲتعالیٰ اہل جنت سے فرمائے گااے جنتیو!وہ عرض کرینگے :لبیک وسعدیک پس اﷲتعالیٰ فرمائے گا: کیا تم راضی ہو؟ جنتی کہیں گے ہم کیسے راضی نہ ہوں حالانکہ آپ نے ہمیں وہ کچھ دیا جو اپنی مخلوق میں سے کسی کو نہیں دیا پس اﷲتعالیٰ فرمائے گا میں تمہیں اس سے بہتر عطا کروں گا وہ عرض کرینگے کہ اس سے افضل کیا ہوگا؟ اﷲ تعالیٰ فرمائے گا میں نے تم پر اپنی رضا اتاردی پس آج کے بعد میں تم پر کبھی ناراض نہیں ہونگا‘‘
|