Maktaba Wahhabi

287 - 318
صلی اللّٰہ علیہ وسلم یخرج عنق من النار یوم القیامۃ لھا عینان تبصران واذنان تسمعان ولسان ینطق یقول إنی وکلت بثلا ثۃ بکل جبار عنید وبکل من دعا مع اللّٰہ الھا آخر وبالمصورین‘‘[1] قیامت کے دن،اسکی دو آنکھیں ہونگی دیکھنے والی،دوکان ہونگے سننے والے اور ایک زبان ہوگی بولنے والی،وہ کہے گی میں تین قسم کے لوگوں پر مقررکی گئی ہوں اول ہر ظالم ضدی پر دوم ہر اس شخص پر جس نے اﷲتعالیٰ کیساتھ کسی کو معبود بنایا اورسوم تصاویر بنانے والوں پر‘‘ تیسری روایت یوں منقول ہے: عن عدی بن حاتم أن النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم ذکر النار فأشاح بوجھہ فتعوذ منھا ثم ذکر النار فأشاح بوجھہ فتعوذ منھا ثم قال ’’اتقواالنار ولو بشق تمرۃ فمن لم یجد فبکلمۃ طیبۃ‘‘[2] عدی بن حاتم بتاتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے آگ کا ذکر فرمایا تو اپنا چہرہ مبارک پھیرلیا اور اس سے پناہ مانگی پھر دوزخ کا ذکر کیا اور چہرہ مبارک پھیرکر پناہ مانگی پھر فرمایا آگ سے بچو اگرچہ کھجور کے ٹکڑے کے ذریعے ہی کیوں نہ ہو اور اگر وہ بھی نہ ملے تو اچھی بات کے ذریعے‘‘ چوتھی حدیث میں یوں فرمایا: عن ابی ھریرۃ رضی اللّٰہ عنہ أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال نارکم جزء من سبعین جزاء من نار جھنم قیل یا رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ن کانت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاتمہاری آگ، جہنم کی آگ کے ستر حصوں میں سے ایک حصہ ہے، عرض کیا گیا ہماری آگ ہی کی گرمی
Flag Counter