ہے اور اگر وہ تمہیں نقصان پہنچانے پر متفق ہوجائے تو وہ صرف وہی نقصان پہنچاسکتی ہے جو اﷲ نے تمہارے لئے لکھ دیا ہے، قلم اٹھالئے گئے ہیں اور صحیفے خشک ہوگئے ہیں ‘‘
ہم نے ابتداء ِبحث میں کہا تھا کہ اﷲتعالیٰ نے مقادیر، زمین وآسمان کی پیدائش سے پچاس ہزار برس پہلے لکھ دی تھیں،چنانچہ صحیح مسلم کی روایت میں ہے:
عن عبداللّٰہ بن عمرو بن العاص قال سمعت رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یقول کتب اللّٰہ مقادیر الخلائق قبل أن یخلق السموات والأرض بخمسین ألف سنۃ قال وکان عرشہ علی الماء۔[1]
عبداﷲ بن عمروبن العاص رضی اﷲعنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ اﷲتعالیٰ نے مخلوق کی تقدیریں آسمانوں اور زمین کو پیدا کرنے سے پچاس ہزار سال پہلے لکھ دی تھیں،فرمایا اور اس وقت عرش پانی پرتھا۔
صحیح بخاری میں اسکے متعلق یہ روایت ہے۔
عن علی رضی اللّٰہ عنہ قال کنا جلوساً مع النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم ومعہ عود ینکت فی الأرض وقال:وما منکم من أحد إلا قد کتب مقعدہ من النار أو من الجنۃ،فقال رجل من القوم ألا نتکل یا رسول اﷲ؟ قال لا اعملوا فکل میسر ثم قرأ: أَمَّا مَنْ أَعْطٰی وَاتَّقٰی۔[2]
علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ہم نبی اکے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے اور آپ کے پاس ایک عود کی لکڑی تھی جس سے آپ زمین کرید رہے تھے اور فرمایا:تم میں سے کوئی نہیں ہے جس کا جہنم یا جنت کا ٹھکانہ لکھ نہ دیاگیا ہو، توقوم کے ایک آدمی نے کہا: کیاہم اسی پر بھروسہ نہ کرلیں اے اﷲ کے رسول ؟ فرمایا نہیں !
|