Maktaba Wahhabi

262 - 318
شھرا؟ قال أبیت قال أربعون سنۃ ؟ قال أبیت قال ثم ینزل اللّٰہ من السماء ماء فینبتون کما ینبت البقل لیس من الإنسان شیٔ إلا یبلٰی إلاعظماً واحدا وھو عجب الذنب ومنہ یرکب الخلق یوم القیامۃ۔[1] شاگردنے پوچھا کہ چالیس دن مراد ہیں ؟ فرمایا مجھے نہیں معلوم پھر پوچھا کہ چالیس مہینے مراد ہیں ؟ فرمایا مجھے معلوم نہیں۔پھر پوچھا کہ چالیس سال مراد ہیں ؟ فرمایا مجھے معلوم نہیں۔ پھر فرمایا اﷲتعالیٰ آسمان سے پانی برسائیگا جس کی وجہ سے تمام مردے جی اٹھیں گے جیسے سبزیاں پانی سے اُگ آتی ہیں، اس وقت انسان کا ہر حصہ گل چکا ہوگا سوائے ریڑھ کی ہڈی کے اور اس سے قیامت کے دن تمام مخلوق دوبارہ بنائی جائے گی۔ تیسری حدیث میں یوں آیا ہے: عن ابی ھریرۃ رضی اللّٰہ عنہ قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لکل نبی دعوۃ مستجابۃ فتعجل کل نبی دعوتہ وإنی اختبأت دعوتی شفاعۃ لأمتی یوم القیامۃ فھی نائلۃ إن شاء اللّٰہ من مات من أمتی لایشرک باللّٰہ شیئا۔[2] رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہر نبی کی ایک دعا مقبول ہوتی ہے۔پس ہر نبی نے وہ دعا جلدی مانگ لی اور میں اپنی دعا قیامت کے دن اپنی امت کی شفاعت کیلئے چھپا رکھتا ہوں اور اﷲ نے چاہا تو میری شفاعت ہر ایک کیلئے ہوگی میری امت میں سے بشرطیکہ وہ اﷲ کیساتھ کسی اور کو شریک نہ ٹھہراتا ہو۔
Flag Counter