Maktaba Wahhabi

261 - 318
انہ یجاء برجال من أمتی فیؤخذ بھم ذات الشمال فأقول یارب أصحابی فیقال لا تدری ما أحدثوا بعدک فأقول کما قال العبد الصالح’’وکنت علیھم شھیدا مادمت فیھم إلی قولہ شھید ‘‘فیقال إن ھؤلاء لم یزالوامرتدین علی أعقابھم منذ فارقتھم۔[1] کیا دوبارہ اسی طرح لوٹائیں گے یہ ہمارا وعدہ ہے بے شک ہم یہ کرینگے ‘‘۔پھر سب سے پہلے ابراہیم علیہ السلام کو کپڑے پہنائے جائینگے اور کچھ لوگ میری امت کے لائے جائینگے اور انہیں شمال(جہنم) کی طرف لے جایا جائے گاتو میں کہونگا اے میرے رب یہ تو میرے ساتھی ہیں، مجھے بتایا جائیگا کہ آپ کو معلوم نہیں کہ انہوں نے آپ کے بعد کیا نئی چیزیں ایجاد کیں تھیں اور اس وقت میں وہی کچھ کہونگا جو نیک بندے (عیسیٰ علیہ السلام ) نے کہا:آیتِ قرآنی:’’ وکنت علیھم شھیدا مادمت فیھم.... شھید‘‘ مجھے بتایا جا ئیگا کہ یہ لوگ آپ کے بعد دین سے بالکل پھرگئے تھے۔ قیامت کے متعلق ایک دوسری حدیث میں یوں آیاہے: عن ابی ھریرۃ رضی اللّٰہ عنہ قال قا ل رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم مابین النفختین أربعون قال أربعون یوما؟ قال أبیت قال أربعون ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ دو صور پھونکے جانے کے درمیان چالیس کا وقفہ ہوگا،
Flag Counter