اور تیسرے مقام پر ارشاد فرمایا :۔
﴿ قُلْ یَا أَیُّہَا النَّاسُ إِنِّیْ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لَیْکُمْ جَمِیْعًا الَّذِیْ لَہُ مُلْکُ السَّمٰوٰتِ وَالأَرْضِ لَا إِلٰہَ إِلاَّ ہُوَ یُحْیٖ وَیُمِیْتُ فَآمِنُوْا بِاللّٰہِ وَرَسُوْلِہٖ النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم لأُمِّیِّ الَّذِیْ یُؤْمِنُ بِاللّٰہِ وَکَلِمَاتِہٖ وَاتَّبِعُوْہُ لَعَلَّکُمْ تَہْتَدُوْنَ ﴾[1]
کہہ دیجئے اے انسانو میں تم سب کی طرف اُس اللہ کا رسول بن کر آیا ہوں جسکی حکومت سب آسمانوں اور زمین میں قائم ہے اُسکے سوا کوئی اور حقیقی معبود نہیں ہے وہ زندگی بخشتا ہے اور وہی موت دیتا ہے، تو لوگواللہ پر ایمان لاؤاور اس کے رسول،نبی اُمّی پر بھی ایمان لاؤ جو خود بھی اللہ اور اسکی تمام کتابوں پر ایمان رکھتا ہے اور تم اسی نبی اُمّی کے تابع رہو تاکہ تم ہدایت یافتہ ہوجاؤ۔
مذکورہ آیت کے تینوں جملوں کو غور وفکر اور توجہ کے ساتھ دیکھنے سے یہ بات روز روشن کی طرح واضح ہوجاتی ہے کہ خاتم الرسل صلی اللہ علیہ وسلم سارے جن وانس،عرب وعجم، اسود واحمر اورساری مخلوق کیلئے نبی ورسول بنکر آئے ہیں،اور ان سب پر فرض وواجب ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لاکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی کی اتباع کریں، اور وہ تینوں جملے حسب ذیل ہیں۔
۱:۔قل یآأیھا الناس إنی رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لیکم جمیعاً
۲:۔فآمنوا باللّٰہ ورسولہ النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم لأمیِّ
۳:۔واتبعوہ لعلکم تھتدون
چنانچہ امام ابن جریر الطبری رحمہ اللہ ان تینوں جملوں کی الگ الگ تفسیر کرتے ہوئے اسی بات کی طرف اذہان کو متوجہ کرتے ہیں جو ہم نے پہلے ہی ذکر کردی ہے۔اب ان کی تفسیر کی طرف توجہ فرمائیں چنانچہ وہ پہلے جملہ کی تفسیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں۔
|