Maktaba Wahhabi

233 - 318
ذمہ دارہیں۔ حسن رضی اﷲعنہ نے جو بات چاہی انہوں نے یہی کہا ہم اس کے ذمہ لیتے ہیں آخر حسن رضی اﷲعنہ نے معاویہ رضی اﷲعنہ سے صلح کرلی، حضرت حسن بصری رحمہ اللہ کہتے ہیں۔میں نے ابوبکرۃ رضی اﷲعنہ سے سنا وہ کہتے تھے میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر دیکھا اور امام حسن رضی اﷲعنہ آپ کے پہلو میں تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی لوگوں کی طرف منہ کرتے کبھی حسن رضی اﷲعنہ کی طرف،اور فرماتے یہ میرا بیٹا سردار ہے۔اور شاید اللہ تعالیٰ اس کی وجہ سے مسلمانوں کے دو بڑے گروہوں میں ملاپ کرادے۔ ۳۔عن عدی بن حاتم قال بینا أناعند النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم إذ أتاہ رجل فشکا إلیہ الفاقۃ ثم أتاہ آخر فشکا إلیہ قطع السبیل فقال:یا عدی ھل رأیت الحیرۃ ؟ قلت : لم أرھا و قد أنبئت عنھا قال:فإن طالت بک حیاۃ لترینَّ الظعینۃ ترتحل من الحیرۃ حتی تطوف بالکعبۃ لا تخاف أحدا عدی بن حاتم رضی اﷲعنہ سے روایت ہے کہتے ہیں کہ ایک بار میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھا تھا اتنے میں ایک شخص آیا،اس نے فقر وفاقہ کی شکایت کی پھر دوسرا آیا اس نے راہ کی بے امنی کی شکایت کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عدی تو نے حیرہ دیکھا ہے(ایک بستی ہے کوفہ کے پاس) میں نے عرض کیا جی نہیں لیکن میں نے
Flag Counter