اوراس لئے بھی کہ اللہ جان لے کہ اسکی اور اسکے رسولوں کی مدد بن دیکھے کون کرتا ہے۔ بے شک اللہ قوت والا اور زبردست ہے۔
ایک اورمقام پر ارشادفرمایا:۔
﴿ إِنَّآ أَرْسَلْنَا کَ بِالْحَقِّ بَشِیْرًا وَنَذِیْرًا وَإِنْ مِّنْ أُمَّۃٍ إِلَّا خَلَا فِیْھَا نَذِیْرٌ ﴾[1]
بے شک ہم نے آپ کو سچا ئی کے ساتھ خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا بناکر بھیجا، اور بے شک ہر امت میں کوئی نہ کوئی ڈرانے والا گذرا ہے۔
ایک اورمقام پر ارشادفرمایا:۔
﴿ وَلَقَدِ اسْتُھْزِئَ بِرُسُلٍ مِّنْ قَبْلِکَ فَحَاقَ بِالَّذِیْنَ سَخِرُوْا مِنْھُم مَّا کَانُوْابِہٖ یَسْتَھْزِئُ وْنَ ﴾[2]
ا ور البتہ تحقیق آپ سے پہلے بھی رسولوں کے ساتھ مذاق کیا گیا پس مٹا دیا اللہ نے لوگوں کو کفار میں سے جو مذاق اُڑاتے تھے انکے اس مذاق کی وجہ سے جو وہ رسولوں کے ساتھ کرتے تھے۔
ایک اورمقام پر ارشادفرمایا:۔
﴿کَانَ النَّاسُ أُمَّۃً وَّاحِدَۃً فَبَعَثَ اللّٰہ النَّبِیّٖنَ مُبَشِّرِیْنَ وَمُنْذِرِیْنَ وَأَنْزَلَ مَعَھُمُ الْکِتَابَ بِا لْحَقِّ لِیَحْکُمَ بَیْنَ النَّاسِ فِیْمَا اخْتَلَفُوْا فِیْہِ ﴾ [3]
لوگ ایک امت تھے،پس اللہ نے انبیاء کو خوشخبری دینے والااور ڈرانے والا بناکر بھیجا،اور ہم نے انکے ساتھ سچائی کے ساتھ کتاب نازل کی تاکہ وہ لوگوں کے درمیان مختلف فیہ امور میں فیصلہ کریں۔
|