Maktaba Wahhabi

83 - 484
بیان کیا ہم سے نعیم بن حماد نے اس نے کہا ہم سے بیان کیا فرازی نے اس نے کہا میں (امام) سفیان رحمہ اللہ کے پاس (بیٹھا) تھا کہ ان کے پاس (امام) نعمان (ابو حنیفہ رحمہ اللہ ) کی موت کی خبر آئی تو انہوں نے کہا الحمد للّٰہ۔ وہ اسلام کو گھنڈی گھنڈی کر کے توڑتا تھا۔ اسلام میں اس سے بڑا بدبخت کوئی پیدا نہیں ہوا‘‘ (معاذ اللہ) (تاریخ صغیر ص۱۷۴ مطبوعہ الہ آباد) الجواب : نعیم کے متعلق نقاد ائمہ حدیث میں سخت اختلاف ہے۔ بعض کی رائیں اچھی ہیں اور بعض کی بہت سخت ہیں حافظ ذہبی رحمہ اللہ میزان میں فرماتے ہیں ۔ (۱) احد الائمۃ الاعلام علی لین فی حدیثہ۔ ’’یعنی ائمہ اعلام میں سے ایک ہے۔ باوجود اس کی روایت حدیث میں نرم ہے۔‘‘ (۲) خرج لہ البخاری مقرونا بغیرہ۔ ’’امام بخاری رحمہ اللہ نے اس کی حدیث روایت کی ہے لیکن دوسرے (ثقہ راوی) کے ساتھ ملا کر‘‘۔ (۳) قال العباس بن مصعب فی تاریخہ نعیم بن حماد وضع کتبا فی الرد علی الحنیفۃ۔ یعنی عباس بن مصعب نے اپنی تاریخ میں کہا کہ نعیم بن حماد نے حنفیوں کے رد میں کئی کتابیں تصنیف کیں ‘‘۔ (۴) امام یحییٰ بن معین رحمہ اللہ کہتے ہیں انا اعرف الناس۔ (میزان) یعنی میں نعیم کے حال سے سب سے زیادہ واقف ہوں اس کے بعد امام ذہبی رحمہ اللہ افتراق امت کی حدیث جو نعیم کی روایت سے ہے ذکر کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ تفترق امتی علی بضع وسبعین فرقۃ اعظمہا فتنۃ علی امتی قوم یقیسون الامور برایھم فیحلون الحرام ویحرمون الحلال (میزان ج۲ ص) یعنی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میری امت ستر سے کچھ اوپر فرقوں میں منقسم ہو جائے گی۔ میری امت پر سب سے بڑے فتنہ والا وہ فرقہ ہو گا جو امور (دین) کو اپنی رائے سے قیاس کر کے حرام کو حلال اور حلال کو حرام بنائیں گے (معاذ اللہ) بیشک نعیم کی یہ حدیث حنفیوں کے رد کے لئے متشددین کے ہاتھ میں سیف
Flag Counter