Maktaba Wahhabi

434 - 484
الازہا (مطبوعہ انقرہ ۱۳۲۸؁ھ) دو جلدوں میں ۔ اس فقیر کے پاس یہ کتاب موجود ہے۔ الحمدللہ میں نے اس سے نادر علمی فوائد حاصل کئے ہیں ۔ مشارق الانوار کا ترجمہ مولانا خرم علی صاحب پہلواری نے اردو میں کیا تھا جو ہندوستان میں چھپ چکا ہے۔ اس کے علاوہ حدیث میں شرح بخاری و مصباح الدجی و الشمس المنیرہ و درالسحابہ اور اس کی شرح۔ علم لغت میں کتاب شواردو عباب و شرح القلادۃ السمطیہ فی توضیح الدرالدریہ۔ نیز کتاب الفرائض اور کتاب العروض آپ کی تصنیفات میں سے ہیں ۔ آپ بغداد میں ۶۵۰ھ؁ میں معتصم عباسی کے زمانہ میں فوت ہوئے۔ آپ نے اپنی اولاد کو وصیت کی کہ آپ کی نعش کو مکہ معظمہ لے جایا جائے۔ اس لئے آپ کو پہلے بغداد میں امانتاً دفن کیا گیا۔ آپ نے اپنی کتاب مشارق الانوار میں اپنی قبر کے مکہ شریف میں ہونے کی دعا کی تھی جس کی تاریخ یہ ہے اماتہ بھاحمید افاقبرہ ثم اذا شاء انشرہ۔ رحمہ اللہ شیخ علی متقی جونپوری رحمۃ اللہ علیہ المتولد ۸۸۵؁ھ المتوفی ۹۷۵؁ھ ان کے حالات حسان الہند میر غلام علی صاحب آزاد بلگرامی نے ماثر الکرام (دفتر اول) میں اور شیخ شیخنا حضرت نواب صاحب رحمتہ اللہ علیہ نے ابجد العلوم اور اتحاف النبلاء میں حضرت شیخ عبدالحق صاحب محدث دہلوی رحمتہ اللہ علیہ کی کتب سے نقل کئے ہیں ۔ نوٹ:۔ شیخ عبدالحق صاحب مرحوم مرید تھے شیخ عبدالوہاب صاحب رحمہ اللہ کے اور وہ خلیفہ تھے حضرت شیخ علی متقی رحمتہ اللہ علیہ کے۔ شیخ علی متقی رحمہ اللہ اصل میں جونپوری ہیں ۔ آپ کی پیدائش ۸۸۵؁ھ میں [1]میں شہر برہان
Flag Counter