Maktaba Wahhabi

404 - 484
اس کو دھوکا لگا۔ امام احمد رحمہ اللہ کا قول ہے اذا رایت الرجل ینال من حماد بن ابی سلمۃ فاتھمہ علی الاسلام۔[1]یعنی جب تو کسی شخص کو دیکھے کہ وہ حماد بن سلمہ کی برائی بیان کرتا ہے تو اس کے مسلمان ہونے میں شک کر۔ امام حماد رحمہ اللہ نے اپنے ماموں حمید طویل اور ابن ابی ملیکہ اور قتادہ وغیرہم تابعین سے حدیث روایت کی۔ اور پھر ان سے امام عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ اور یحییٰ بن سعید قطان اور محمد بن مسلمہ قعبنی جیسے بزرگ ائمہ حدیث نے یہ مبارک علم سیکھا۔ آپ قریبا اسی سال کی عمر میں عیدالاضحیٰ کے بعد ۱۶۷ھ؁ میں نماز کی حالت میں فوت ہوئے۔ رحمہ اللّٰہ وایانا۔؎ نکل جائے دم تیرے قدموں (یعنی سجدے میں ) کے نیچے یہی دل کی حسرت یہی آرزو ہے (۸) موسیٰ بن عقبہ:۔ مدینہ طیبہ میں موسیٰ بن عقبہ اسدی تھے۔ آپ بلا مدافعت فن مغازی کے امام تھے۔ سب سے پہلے آپ ہی نے مغازی میں کتاب لکھی۔ مغازی فن حدیث کی ایک شاخ ہے۔ حضرت سالم بن عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ اور عروہ بن زبیر رضی اللہ عنہ جیسے بزرگ تابعین سے روایت کرتے ہیں ۔ اور پھر ان سے ابن جریج مکی رحمہ اللہ ‘ امام مالک رحمہ اللہ ‘ امام سفیان بن عینیہ رحمہ اللہ اور امام عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ جیسے عالی قدر ائمہ حدیث نے روایت کی۔ امام احمد رحمہ اللہ کہا کرتے تھے علیکم بمغازی موسٰی بن عقبہ[2]یعنی تم موسی بن عقبہ کی کتاب ’’المغازی‘‘ کو لازم پکڑو۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ ان کی کتاب ’’المغازی‘‘ کو اصح الکتاب فی المغازی قرار دیتے ہیں ۔[3]
Flag Counter