Maktaba Wahhabi

146 - 484
اور ظن غالب اسی پر ہے کیونکہ بوجہ نہ ہونے اس چیز کے جو اس کو شرعاً واجب کرے یعنی اس وجہ سے کہ ایک ہی مذہب کی پیروی کے لئے کوئی موجب شرعی نہیں ۔ اور یہ دعوے کی ایک جزو پر دلالت کرتا ہے وہ یہ کہ وہ تقلید کر لے جس کی چاہے۔‘‘ پھر (یہ کہ) یہ بیان قطعی ہے کہ جس چیز کو شرع واجب نہ کرے وہ باطل ہے کیونکہ رائے کے ساتھ شرع بنانی حرام ہے۔ لیکن یہ بات کہ وہ نہ رجوع کرے اس سے جس میں اس نے تقلید کی ہے۔ پس نہیں لازم آتی اس سے یہ بات قطعا پس (اے قاری) تو اس میں تامل کرلے‘‘ (فواتح الرحموت مع مستصفے الامام الغزالی رحمہ اللہ مطبوعہ مصر جلد دوم ص۴۰۶ طبع اول[1]) عنوان پنجم۔ اہل حدیث کا مسلک مبین کیا ہمارے حنفی بھائی ہم اہل حدیثوں کے متعلق یہ خیال رکھتے ہیں کہ ہم تقلید سے مطلقا انکار کرتے ہیں اور عوام کو تعلیم کرتے ہیں کہ وہ باوجود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث یا اقوال صحابہ رضی اللہ عنہ نہ ملنے کے اور خود بھی کتب متداولہ مشہورہ میں علمی قابلیت نہ رکھنے کے اقوال ائمہ کو (معاذ اللہ) ٹھکرا دیا کریں ۔ اور مادر و پدر آزاد ہو کر جو چاہیں سو کیا کریں ۔ اگر ان کا یہی خیال ہے تو ہم صاف الفاظ میں اعلان کرتے ہیں کہ انہوں نے ہمارا مسلک سمجھنے میں تحقیق سے کام نہیں لیا۔ عنوانات سابقہ میں جو کچھ بیان کیا گیا ہے وہ زیادہ تر حنفی متبحر علماء کی تحریرات سے نقل کیا گیا ہے۔ اگر آپ ان کے مطابق عمل پیرا
Flag Counter