لطف یہ ہے کہ حضرت امام ہمام رحمہ اللہ ایمان و اسلام کے تعلق و تلازم اور دونوں میں امتیاز بحسب حقیقت کو پشت اور شکم کی مثال سے ظاہر کرتے ہیں جو نہایت ہی لطیف و موزوں ہے وللّٰہ درہ ۔
جملہ شرعیات ایمان شرعی میں داخل ہیں :
اگرچہ یہ امر حوالہ مذکورہ سے بھی ظاہر ہے۔ لیکن ہم اس کی بابت ایک خاص حوالہ ذکر کرتے ہیں ۔ جو اکثر علماء کی نظر میں نہ ہو گا۔
وقد حکی الطحاوی رحمہ اللّٰہ حکایۃ عن ابی حنیفۃ مع حماد بن زید ان حماد بن زید لماروی لہ حدیث ای الاسلام افضل الخ قال لہ الاتراہ یقول ای الاسلام افضل قال الایمان ثم جعل الھجرۃ والجہاد من الایمان فسکت ابو حنیفۃ فقال بعض اصحابہ الاتجیبہ یا ابا حنیفۃ رحمہ اللّٰہ قال بما اجیبہ وھو یحدثنی بھذا عن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم (ص۲۸۱)[1]
امام طحاوی حنفی رحمہ اللہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا ایک واقعہ جو امام حماد بن زید رحمہ اللہ محدث کے ساتھ ہوا حکایت کرتے ہیں کہ جب حضرت حماد نے امام صاحب کے پاس حدیث ای السلام روایت کی اور کہا کہ آپ دیکھتے نہیں کہ سائل نے آنحضرت سے سوال کیا ای السلام افضل تو آنحضرت نے فرمایا الایمان پھر ہجرت اور جہاد کو بھی امور ایمان میں شمار کیا تو امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ خاموش ہو گئے آپ کے ایک شاگرد نے کہا آپ اس کو جواب کیوں نہیں دیتے تو آپ نے فرمایا وہ مجھ کو اس بارے میں رسول اللہ کی حدیث سناتا ہے میں اس کو کیا جواب دوں ۔
امام طحاوی رحمہ اللہ کے اس حوالہ سے صاف معلوم ہو گیا کہ حضرت امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ حدیث
|