Maktaba Wahhabi

81 - 484
نہیں کہ اس کے قائل پر حملہ کیا جائے (ص۴۷۰) اس فہرست میں دیگر بزرگوں کے ساتھ ابو حنیفہ رحمہ اللہ اور آپ کے استاد حماد رحمہ اللہ کا بھی ذکر ہے۔ جن کے مناسب حال یہ شعر ہے؎ نہ تنہا من دریں مے خانہ جنید و شبلی و عطار شد مست امام سعید بن جبیر تابعی: اسی طرح علامہ شہرستانی رحمہ اللہ حضرت سعید بن جبیر رحمہ اللہ کو بھی رجال مرجیہ میں شمار کرتے ہیں ۔ لیکن حجاج بن یوسف مشہور ظالم نے جو ان کو قتل کیا تو حافظ ذہبی رحمہ اللہ اس واقعہ کو ان الفاظ میں بیان کرتے ہیں قتلہ الحجاج قاتلہ اللّٰہ حضرت سعید بن جبیر تابعی ہیں ۔ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کے شاگرد ہیں جب کوفہ کے لوگ حج کو آتے اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے کوئی مسئلہ دریافت کرتے تو آپ جواب میں فرماتے ’’کیا تم میں سعید بن جبیر نہیں ہے‘‘؟ اگر حضرت سعید بن جبیر رحمہ اللہ واجب التعظیم بزرگ نہ ہوتے تو حافط ذہبی رحمہ اللہ جیسا ناقد الرجال امام ان کے قتل پر حجاج کے حق میں یہ بددعا نہ کرتا۔[1] حاصل کلام یہ کہ لوگوں کے لکھنے سے آپ کس کس کو ائمہ اہل سنت کی فہرست سے خارج کریں گے؟ خاتمتہ الحفاظ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ اور امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ : حافظ ذہبی رحمہ اللہ کے بعد خاتمتہ الحفاظ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کو بھی دیکھئے۔ علوم حدیثیہ و تاریخیہ میں ان کے تبحر و فضل و کمال اور احوال رجال سے پوری آگاہی کے متعلق کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ۔ آپ تہذیب التہذیب میں جو اصل میں امام ذہبی رحمہ اللہ کی کتاب تہذیب کی تہذیب ہے۔ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے ترجمہ میں آپ کی دینداری اور نیک اعتقادی اور صلاحیت عمل میں کوئی بھی خرابی اور کسر بیان نہیں کرتے۔ بلکہ بزرگان دین سے ان کی از حد تعریف نقل کرتے ہیں اور فرماتے ہیں الناس فی ابی حنیفتہ حاسد وجاہل یعنی حضرت امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے متعلق (بری رائے رکھنے والے) لوگ کچھ تو حاسد ہیں اور کچھ جاہل ہیں سبحان اللہ کیسے اختصار سے دو حرفوں
Flag Counter