Maktaba Wahhabi

450 - 484
مذاق رکھتے تھے۔ چنانچہ حضرت محبوب عالم صاحب احمد آبادی سے بیعت و خلافت خانوادہا حاصل کی۔ ابتدائے عمر سے آخر تک تدریس و تصنیف میں وقت بسر کیا اور ۱۱۵۵؁ھ میں اکانوے(۹۱) برس کی عمر میں رحلت کی عاملہ اللّٰہ برحمۃ الواسعۃ صاحب کمالات صوری و معنوی ماہر علوم ظاہر و باطنی علامہ نبیل فاضل نامی و گرامی میر عبدالجلیل بلگرامی رحمہ اللہ ولادت ۱۰۷۱ھ؁ وفات ۱۱۳۸؁ھ سید مبارک محدث رحمہ اللہ کے ذکر میں گذر چکا ہے کہ میر عبدالجلیل صاحب بلگرامی رحمہ اللہ میر غلام علی آزاد بلگرامی رحمہ اللہ کے نانا اور سید مبارک کے شاگرد رشید اور استاد المحققین میر طفیل محمد صاحب بلگرامی کے ہم درس ہیں ۔ اور یہ بھی گذر چکا ہے کہ آپ خلد مکان حضرت محی الدین اورنگ زیب رحمہ اللہ کے وقت میں مختلف ممتاز عہدوں پر مامور رہ چکے ہیں ۔ بالخصوص گجرات پنجاب میں چار سال تک عہدہ وقائع نویسی و بخشیگری پر گذار چکے ہیں ۔ باقی حالات علمی و عملی سطور ذیل میں ملاحظہ فرمائیں ۔ و باللّٰہ التوفیق۔ ۲۔ ان کے کمالات کی وجہ سے کئی مہینوں تک اس عاجز کا قلم رکا رہا کیونکہ آپ کے کمالات ظاہری و باطنی اور مختلف علوم عربیہ میں آپ کے تبحر کی وجہ سے دل و دماغ پر حیرت افزا اثر تھا۔ آخر اس خیال سے کہ قلم فرسائی سکون سے اور لب کشائی سکوت سے بہتر ہے اپنے عجز و ناتوانی کا اقرار کرتے ہوئے سطور ذیل سے آں برگزیدہ انفس و آفاق کا تعارف اپنے ناظرین کو کراتا ہوں ۔ واللہ ولی التوفیق ۔ نسب و ولادت: آپ خاندان سادات بلگرام کے روشن چراغ ہیں ۔ جن کی ذات گرامی صفات سے بلگرام کو چار چاند لگ گئے۔ آپ کے والد ماجد کا نام سید امیر احمد ہے جو جامع کمالات صوری و معنوی تھے۔ ولادت: آپ نے بتاریخ ۱۳ شوال ۱۰۷۱؁ھ اپنے نور ولادت سے خطۂ بلگرام کو منور کیا۔ درسیات کی ابتدائی کتابیں استاد المحققین کے ہمراہ سید سعداللہ بلگرامی رحمہ اللہ کی خدمت
Flag Counter