امام نووی نے اس پر درج ذیل عنوان تحریر کیا ہے:
[بَابُ کُتُبِ النَّبِيِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم إِلٰی مُلُوْکِ الْکُفَّارِ یَدْعُوْھُمْ إِلَی اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ] [1]
[نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دعوتِ اسلام کے لیے کافر بادشاہوں کے نام خطوط کے متعلق باب]
بعض کتابوں میں ان حکمرانوں اور ان کی طرف مکاتیب لے جانے والے حضرات صحابہ کے نام ذکر کئے گئے ہیں۔[2] مثال کے طور پر امام ابن سعد نے اپنی کتاب [الطبقات الکبری] میں درج ذیل عنوان لکھا ہے۔
[ذِکْرُ بِعْثَۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم الرُّسُلَ بِکُتِبِہِ إِلَی الْمَلُوْکِ یَدْعُوْھُمْ إِلَی الْإِسْلَامِ، وَمَا کَتَبَ بِہٖ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم لِنَاسٍ مِنَ الْعَرَبِ وَغَیْرِھِمْ] [3]
[رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بادشاہوں کے نام دعوتِ اسلام کے لیے خطوط ارسال کرنے کا ذکر اور [اس کا ذکر] جو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عرب اور دیگر لوگوں کو لکھا]
امام ابن سعد نے اس عنوان کے تحت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے مکاتیب گرامی کا
|