حاجی محمد افضل رحمہ اللہ صاحب سیالکوٹی
افسوس ہم کو اس پاک و مبارک وجود کے حالات مفصل نہیں ملے۔ جن کے نام نامی سے ہم (سیالکوٹی) فخر کر سکتے ہیں ۔ جو کچھ ملتا ہے حضرت شاہ ولی اللہ صاحب اور جناب مرزا مظہر جانجاناں (علیہما رحمۃ) کے حالات میں تبعاً ملتا ہے کہ ان ہر دو بزرگواروں نے آپ سے علم حدیث حاصل کیا[1]اور آپ نے شیخ عبداللہ بن سالم بصری مکی رحمہ اللہ سے اور اسی نسبت سے ہم نے آپ کے ذکر خیر سے اپنی اس کتاب کو زیب دینا چاہا ہے۔ حضرت شاہ ولی اللہ صاحب رحمہ اللہ اور جناب مرزا مظہر جانجاناں شہید رحمہ اللہ ایسے لوگوں کا آپ کے سلسلہ تلمذ میں ہونا آپ کی افضلیت اور اسم با مسمی ہونے کی بین دلیل ہے۔
حضرت شاہ غلام علی صاحب رحمتہ اللہ علیہ آپ کی بغائت تعریف کرتے ہیں چنانچہ مقامات مظہریہ میں فرماتے ہیں ۔
ایشاں از علمائے متبحر و فضلائے دانشور نداز اسرار معارف علوم باطن خطے و افرد ارند طریقہ از حجتہ اللہ نقشبند فرزند و خلیفہ حضرت ایشاں محمد معصوم رحمۃ اللہ علیہما گرفتہ تادہ سال استفادہ فیوض باطن نمودند و تاد وازدہ سال از حضرت شیخ عبدالاحد فرزند و خلیفہ خازن الرحمۃ شیخ محمد سعید فرزند سجادہ نشین حضرت مجدد رحمۃ اللہ علیہم مشرف گردیدہ بمقامات عالیہ رسیدہ اندوتہصیل علوم معقول و منقول
|