Maktaba Wahhabi

203 - 484
زمانہ نبوت میں صرف اتباع قرآن و حدیث اب ہم اسی امر یعنی ’’مذہب اہل حدیث‘‘ کو کہ شریعت اسلامیہ کا مصدر و مرجع اور منتہی صرف وحی الٰہی یعنی قرآن و حدیث ہے موضوع کتاب کے لحاظ سے تاریخی طور پر ثابت کرتے ہیں کہ زمان نزول وحی سے لے کر بہترین زمانوں کے اختتام تک خالص قرآن و حدیث کی پیروی ہوتی تھی اور ان کے مقابلے میں کسی اور چیز کو شریعت نہیں جانا جاتا تھا حتی کہ ان نیک زمانوں کے بعد تقلید کی بنیاد رکھی گئی اور فرقہ بندی کی حدیں کھینچی گئیں ۔ اس پر بھی ایک طائفہ برابر اسی روش پر چلا آیا اور وہ اب تک موجود ہے۔ خود منصب رسالت پر نظر کرنے سے معلوم ہو سکتا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں آپ کے مقابلے میں کوئی بھی قابل اتباع نہیں ہو سکتا تھا۔ گو یہ امر محتاج بیان نہیں لیکن ہم زمانہ تاریخ کو شروع سے اخیر تک برابر دکھانے کے لئے اس زمان برکت نشان کی حالت و کیفیت بھی ذکر کرتے ہیں ۔ سورت آل عمران میں فرمایا ہے۔ پہلی دلیل:۔ قُلْ إِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّونَ اللَّهَ فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْكُمُ اللَّهُ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَاللَّهُ غَفُورٌ رَحِيمٌ () قُلْ أَطِيعُوا اللَّهَ وَالرَّسُولَ فَإِنْ تَوَلَّوْا فَإِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْكَافِرِينَ (سورہ آل عمران پ۳) ’’(اے پیغمبر! ان سے) کہہ دیں کہ اگر تم خدا سے محبت کرتے ہو تو میری پیروی کرو۔ خدا تم کو دوست رکھے گا۔ اور تم کو تمہارے گناہ بخش دے گا (اور) اللہ بخشنہار (اور) مہربان ہے (ان سے یہ بھی) کہہ دیں کہ فرمانبرداری کرو اللہ کی اور اس کے رسول کی۔ پس اگر اس سے پھر جائیں تو (جان رکھیں کہ) بے شک خدا کافروں سے محبت نہیں کرتا۔‘‘ اس مقام پر اللہ تعالیٰ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ’’اتباع‘ اطاعت‘‘ دو چیزوں کا امر کیا
Flag Counter