Maktaba Wahhabi

202 - 484
کی خدمت نہیں کی۔ یہی وجہ ہے کہ حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی عام اشاعت کے وقت بھی یہ لوگ علم سنت میں کم مایہ رہے الا ماشاء اللہ اس دائرہ حد بندی کا نتیجہ یہ ہوا کہ ہر فرقہ ادعا کرنے لگا کہ جب تک ہمارے مخصوص مسلک کو اختیار نہ کرو گے تب تک ہدایت یافتہ نہ کہلا سکو گے جیسا کہ ہم سے پیشتر کی امتوں یہود و نصاری کی نسبت فرمایا کہ وہ کہتے ہیں کہ تم یہودی یا نصرانی ہو جاؤ تو ہدایت پاجاؤ گے۔ وَقَالُوا كُونُوا هُودًا أَوْ نَصَارَى تَهْتَدُوا (پ۱ البقرہ) لیکن اہل حدیث ہر ایک سے یہی کہتے ہیں کہ یہ سب باتیں پیغمبر صاحب سے ادھر کی ہیں اس سے اوپر چڑھو اور صحابہ کا طریق اختیار کرو۔ حدیث نبوی کی اتباع کرو جیسا کہ مذکورہ بالا قول یہود و نصاری کے جواب میں وارد ہے۔ قُلْ بَلْ مِلَّةَ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا (پ ۱ البقرہ) ’’اے پیغمبر ان سے کہہ دو (کہ یہودیت و نصرانیت کی پیروی نہیں ) بلکہ ابراہیم (خلیل اللہ) کی ملت اختیار کرو۔ جو حنیف (موحد) تھے۔‘‘ جس اصول پر قرآن مجید نے یہود و نصاری کو جواب دیا ہے اسی بنا پر اہل حدیث سب کو کہتے ہیں کہ تم پیغمبر معصوم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرو اور غیر معصوم کی اطاعت کو اپنے اوپر لازم نہ کر لو۔ اور مخصوص حد بندی کے دائرے سے نکل کر شاہراہ محمدی صلی اللہ علیہ وسلم پر آجاؤ اور خوش خرام ہو کر نعرے لگاؤ؎ ہوتے ہوئے مصطفے کی گفتار مت دیکھ کسی کا قول و کردار ٭٭٭
Flag Counter