اس بات پر واضح طور پر دلالت کرتا ہے۔[1]
۲: امام بخاری اور امام مسلم نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
’’وَالَّذِيْ نَفْسِيْ بَیَدِہِ! لَیُوْشِکَنَّ أَنْ یَنْزِلَ فِیْکُمْ ابْنُ مَرْیَمَ علیہما السلام حَکَمًا عَدْلًا، فَیَکْسِرَ الصَّلِیْبَ، وَیَقْتُلَ الْخِنْزِیْرَ…الحدیث‘‘[2]
[’’اس ذات کی قسم جن کے ہاتھ میں میری جان ہے! یقینا قریب ہے، کہ تم میں ابن مریم علیہما السلام عادل حاکم کی حیثیت سے نازل ہوں اور صلیب کو توڑیں اور خنزیر کو قتل کریں…۔ الحدیث]
امام نووی نے صحیح مسلم کی اس حدیث اور سابقہ حدیث کو درج ذیل عنوان کے ضمن میں ذکر کیا ہے:
[بَابُ نُزُوْلِ عِیْسَی بْنِ مَرْیَمَ علیہما السلام حَاکِمًا بِشَرِیْعَۃِ نَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ صلی اللّٰه علیہ وسلم ] [3]
[عیسیٰ بن مریم علیہما السلام کا ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت کے مطابق فیصلہ کرنے والے کی حیثیت سے نازل ہونے کے متعلق باب]
حافظ ابن حجر حدیث کی شرح میں لکھتے ہیں:
(فَیَکْسِرَ الصَّلِیْبَ): ’’أَيْ یُبْطِلُ دِیْنَ النَصْرَانِیَّۃِ بِأَنْ یَکْسِرَ
|