Maktaba Wahhabi

178 - 484
’’اور جو لوگ فوت ہو چکے ہیں ہمارا تو ان کی نسبت یہ قول ہے تلک امۃ الخ یعنی یہ وہ لوگ ہیں جو گذر چکے ہیں ۔ ان کا کیا ان کے لئے اور تمہارا کیا تمہارے لئے۔ ان کے اعمال کے بارے میں تم سے سوال نہیں ہو گا اور جس شخص کی دینداری صحیح طور پر پائی گئی ہے اور اس کی صلاحیت و پرہیز گاری اور اس کا علم و زہد معروف ہو چکا ہے اور اس کی سیرت نیک ثابت ہو چکی ہے اور اس نے امت کی خیر خواہی میں نہایت کوشش کی ہے۔ اگر وہ اس مسئلہ میں یا کسی اور میں خطا پر بھی تھا۔ تو ہم اس کو کافر نہیں کہتے مثلاً ابن حجر ہیتمی مکی۔ کیونکہ ہم ان کی کتاب الدار المنظم میں ان کی تحریر کو بھی جانتے ہیں اور ان کے وسعت علم سے بھی انکار نہیں کرتے۔‘‘ شیخ صاحب کے اپنے خطبے سے معلوم ہو گیا کہ وہ ان الزاموں سے بالکل بری ہیں جن کی وجہ سے ان کے دشمن ان کو بدنام کرتے ہیں ۔ پس معلوم ہوا کہ علامہ شامی سے بھی بوجہ ضعف انسانی کے ایک مسامحت ہو گئی ہے۔ ولنعم ما قیل۔ لکل عالم ھفوۃ ولکل جواد کبوۃ عفا اللّٰہ عنہ وعن سائر المسلمین ٭٭٭
Flag Counter