Maktaba Wahhabi

454 - 484
و اسناد علم حدیث از ایشاں نمودہ از شیخ سالم بصری ثم المکی علم حدیث نیز سند دارند (مقامات مظہریہ صفحہ۹) اور اسی کتاب میں دوسری جگہ حضرت جناب مرزا صاحب کی زبانی نقل فرماتے ہیں ۔ پس بخدمت حضرت حاجی محمد افضل التماس توجہات نمودیم۔ فرمودند شما علی البصیرت سلوک کردہ ایدو کشف مقامات دارید و مارا چنداں کشف و علم مقامات نیست استفادہ باحسن وجوہ نتو اند شد۔ حضرت ایشاں (مرزا صاحب) میفرمودند۔ اگرچہ از آنحضرت (حاجی صاحب ممدوح) درظاہر استفادہ کردہ نشد۔ لیکن درضمن سبق حدیث فیوض از باطن شریف ایشاں رادر ذکر حدیث در نسبت رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ و سلم استغراق دست می داد و انوار و برکات بسیار ظاہر مے شد گویا در معنی صحبت پیغبر خدا صلی اللّٰہ علیہ و سلم حاصل می شد و دریں اثنا توجہ و التفات نبوی صلی اللّٰہ علیہ و سلم مشہود می گشت و نسبت کمالات نبوت درغائب وسعت و کثرت انوار جلوہ گرمی شودو معنی حدیث شریف العلماء ورثۃ الانبیاء علیہم السلام واضح می شد۔ ایشاں شیخ الحدیث واز روئے صحبت پیر فقیر اند فوائد بسیار در ظاہر و باطن تا بست سال از خدمت ایشاں حاصل نمودہ ایم۔ (مقامات مظہریہ صفحہ۲۲ و صفحہ ۲۳) حضرت مرزا مظہر جانجاناں شہید ولادت رمضان شریف ۱۱۱۰ھ؁ وفات ۱۱۹۵ھ آپ کا سلسلہ نسب ۲۸ واسطوں سے حضرت علی کے بیٹے امام محمد بن حنفیہ سے جا ملتا ہے۔ آپ کا نام شمس الدین حبیب اللہ ہے اور آپ کے والد ماجد کا نام میرزا جان تھا۔
Flag Counter