Maktaba Wahhabi

51 - 484
مذہب کے مشہور عالم ابو ہذیل کے شیشے میں اتر آیا۔ اور ان کے مخصوص مسائل کو جبر و تشدد سے منوانے لگا۔ جس سے علمائے سنت سخت امتحان و ابتلا میں پڑے۔ فرقہ مرجیہ: فرقہ مرجیہ کی ابتداء اور اس کے بانی کی نسبت بنا پر اختلاف مسائل اصحاب مقالات کے اقوال مختلف ہیں ۔ حضور نواب صاحب مرحوم فرماتے ہیں ۔ ’’امام ابن قتیبہ رحمہ اللہ نے کہا کہ سب سے پہلے جس نے بصرہ میں مسئلہ ارجا جاری کیا وہ حسان بن بلال مزنی ہے اور بعض نے کہا کہ سب سے پہلے ابو سلت سمان نے جاری کیا۔ ابو سلت ۱۵۲ھ میں فوت ہوا‘‘ ( خبیتہ الاکوان مترجماً ص۲۵۱) ۲۔ علامہ شہر ستانی رحمہ اللہ الملل والنحل میں فرماتے ہیں :۔ ’’بعض کا قول ہے کہ پہلے پہل جو ارجاء کا قائل ہوا حسن بن امام محمد صلی اللہ علیہ وسلم بن علی رضی اللہ عنہ بن ابی طالب ہے۔‘‘ اسی طرح خلاصہ میں بھی حسن بن محمد حنفیہ کے ترجمہ میں کہا ہے ھو الاول من تکلم فی الارجاء (ص۸۱) یعنی وہ پہلا شخص ہے جس نے ارجاء کے متعلق کلام کیا۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تقریب میں فرماتے ہیں کہ یہ ثقہ تھے فقیہ تھے کہا جاتا ہے کہ پہلے پہل انہوں نے ہی ارجاء میں کلام کیا۔ یہ تیسرے طبقہ سے تھے سن ۱۰۰ ھ؁ میں یا اس سے ایک سال پیشتر فوت ہوئے رحمہ اللہ تعالی حافظ صاحب موصوف نے تہذیب التہذیب میں بھی اس کا ذکر کیا ہے لیکن کہا ہے کہ جس ارجاء کے وہ قائل تھے وہ ارجاء نہیں ہے جو اہل سنت کے نزدیک موجب عیب ہے۔ چنانچہ حافظ صاحب فرماتے ہیں کہ میں نے وہ کتاب جو حسن بن محمد نے لکھی خود پڑھی اس میں اتباع کتاب و سنت کی وصیت (تاکید) کے بعد یہ لکھا تھا۔ ’’ہم حضرت ابو بکر اور عمر رضی اللہ عنہما کو دوست رکھتے ہیں اور ان کی حمایت میں زور خرچ کرتے ہیں ۔ کیونکہ امت مرحومہ میں ان دونوں کے متعلق
Flag Counter