علم حدیث کے اسماء کی حرکات کا ضبط نہایت ضروری ہے۔ اس کے متعلق ایک کتاب بنام مغنی لکھی جو دہلی میں تقریب التہذیب کے ساتھ مکرر چھپ چکی ہے[1]اسی طرح علم حدیث کی حل لغات میں مجمع بحار الانوار جو نہایت مشہور کتاب ہے۔ مفید و قابل قدر یاد گار چھوڑی۔ جو تین جلدوں میں ہندوستان میں مکرر چھپ چکی ہے۔ یہ کتاب فائق زمخشری اور نہایہ ابن اثیر کی جامع ہے۔
الحمدللہ کہ خاکسار کے پاس یہ سب کتابیں موجود ہیں (نفعنی اللّٰہ بہا فی الدنیا والاخرہ)
شیخ عبدالحق محدث دہلوی رحمہ اللہ
ولادت ۹۵۸ھ وفات ۱۰۵۲ھ
شیخ محمد طاہر صاحب پٹنی کے بعد اسی زمانے میں علم حدیث کی خدمت کا تمغہ شیخ عبدالحق صاحب دہلوی کے بازو پر ہے۔ آپ قوم ترک سے ہیں ۔ آپ کے والد کا نام سیف الدین ہے جو شاہ عالی جاہ شاہجاں مرحوم کے وقت دہلی میں متوطن ہوئے اور یہیں ہمارے شیخ صاحب ۹۵۸ھ میں پیدا ہوئے۔
اپنے وطن دہلی سے بائیس سال کی عمر میں تحصیل علوم کے بعد زیارت حرمین سے مشرف ہوئے اور کئی سال تک فن حدیث کی تکمیل[2]کے بعد وطن کو مراجعت کی اور اس فن کی خدمت کرنے لگے۔ چنانچہ لمعات شرح عربی مشکوٰۃ اور اشعۃ اللمعات شرح فارسی
|