Maktaba Wahhabi

488 - 484
نے ماہ رمضان ۱۳۳۴؁ھ میں وفات پائی۔ انا للّٰہ و انا الیہ راجعون۔ مسلمانان وزیر آباد کے علاوہ لاہور‘ لائل پور‘ سیالکوٹ‘ جہلم اور دیگر کئی شہروں سے شاگرد اور ہزارہا ارادت مند وزیر آباد پہنچے۔ اور بلا تفریق مذہب نماز جنازہ میں شریک ہوئے۔ نماز جنازہ میرے دوسرے استاد اور آپ کے سمدھی مولانا ابو عبداللہ عبیداللہ غلام حسن صاحب سیالکوٹی نے پڑھائی۔ جو لوگ نماز جنازہ میں شریک نہ ہو سکے۔ وہ جوق در جوق آتے گئے اور جنازہ پڑھتے رہے۔ چنانچہ بارہ دفعہ نماز ادا کی گئی۔ مولانا ثناء اللہ صاحب مرحوم نے اس روز فرمایا کہ آج اس زمانہ کا امام بخاری فوت ہو گیا ہے۔ اوپر گزر چکا ہے کہ آپ کی وفات رمضان شریف میں ہوئی۔ گرمی کا موسم تھا۔ جب تک نماز جنازہ ہوتی رہی ابر رحمت نے سایہ کر رکھا تھا۔ اللھم اغفر لہ و ارحمہ و ارفع درجاتہ۔ حافظ صاحب مرحوم کی اولاد: حافظ صاحب مرحوم کے پانچ فرزند عبدالجبار‘ عبدالستار‘ محمد حسین‘ عبدالرشید‘ عبدالباسط اور تین لڑکیاں تھیں ۔ عبدالجبار‘ عبدالستار اور محمد حسین فوت ہو چکے ہیں ۔ عبدالرشید اور عبدالباسط اللہ تعالیٰ کے فضل سے زندہ ہیں ۔ عبدالجبار مرحوم کے فرزند عبداللطیف نے وکالت پاس کرنے کے بعد کچھ دیر پریکٹس کی اب وہ کراچی میں ہیں ۔ عبدالباسط راولپنڈی میں اور عبدالرشید پشاور میں ہیں ۔ شیخنا حضرت الاستاد مولانا ابو عبداللہ عبیداللہ غلام حسن سیالکوٹی رحمتہ اللہ علیہ ولادت صحیح طور پر معلوم نہیں ہو سکی۔ غالباً حافظ عبدالمنان صاحب رحمہ اللہ کے ہم عمر تھے۔ وفات:۱۸جنوری ۱۹۱۸ء؁ آپ شیخ فاروقی ہیں ۔ آپ کے آباؤ اجداد مدت سے موضع ساہو والہ ضلع سیالکوٹ میں مقیم تھے۔ آبائی پیشہ طبابت و خوشی نویسی تھا۔ چھوٹی عمر میں شہر سیالکوٹ میں مولانا
Flag Counter