Maktaba Wahhabi

55 - 484
بعض فرقوں کے امتیازی مسائل پر تبصرہ جب یہ متحقق ہو چکا۔ کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس امت مرحومہ کے افترا و اختلاف کی خبر پہلے سے دے دی تھی اور آپ اس کے مطابق مختلف فرقہائے اسلام کا تاریخی سلسلہ بھی سمجھ چکے تو اب ان کے امتیازی مسائل بھی ملاحظہ فرمائیں جن میں وہ صحابہ رضی اللہ عنہ اور خیار تابعین کی جماعت سے الگ ہوئے۔ تنبیہ: ناظرین ہمارے اوپر کے اجمالی بیان کو ہر فرقے کے حال میں بالخصوص ملحوظ رکھیں ۔ فتنہ عبد اللہ بن سبا : سب سے پہلے شیعہ اور خارجی الگ ہوئے۔ تفصیل اس کی یوں ہے کہ حضرت عثمان ذی النورین رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت میں علاقہ صنعا سے ایک یہودی عبد اللہ بن سبا نام جسے اس کی ماں کی طرف منسوب کر کے ابن سوداء بھی کہتے ہیں ‘ منافقت سے مسلمان ہو گیا۔ شرارت منافق کی فطرت میں ہوتی ہے۔ اس نے مسلمانوں میں ضلالت و فساد پھیلانے کی خاطر مختلف بلاد اسلامیہ میں گشت لگانے شروع کئے پہلے حجاز میں آیا لیکن اس کی پاک زمین نے اس کے تخم فساد کو قبول نہ کیا تو بصرہ میں چلا گیا وہاں بھی مقصود حاصل نہ ہوا تو شام (دمشق) میں آگیا۔ یہاں سے بھی نکالا گیا۔ تو سیدھا مصر کا راستہ لیا۔ یہاں کی زمین نے اس کے تخم فساد کو قبول کر لیا۔ مدتوں کی محنت ٹھکانے لگی۔ اور اس کا درخت ایسا بڑھا پھولا کہ تھوڑے ہی دونوں میں تمام عالم اسلام کو اپنے منحوس سائے میں لے لیا (اعاذ نا اللّٰہ منہا) ابن سباء نے موقع غنیمت جان کر اور زمین مصر کو قابل دیکھ کر حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے عمال پر طعن و تشنیع اور اعتراض کر کے آپ کے برخلاف ایجی ٹیشن (تحریک
Flag Counter