Maktaba Wahhabi

188 - 484
آپ کو معاف کرے اور آپ سے راضی ہو۔ میں نے آپ کی مثل کوئی نہیں دیکھا۔‘‘ چنانچہ ان کا شاگرد رشید علامہ محمد بن شاکر کتبی رحمہ اللہ جس نے آپ کے اکثر واقعات بچشم خود دیکھے اور آپ کی زبانی اپنے کانوں سنے تھے۔ اپنی مشہور کتاب فوات الوفیات میں آپ کے ترجمہ میں اس ذکر کے بعد کہ علماء و فقرائے زمانہ یہ خیال کر کے کہ (شیخ الاسلام) امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ ہمارے طریقہ کے خلاف چلتا ہے اور ہماری جماعت کو توڑتا ہے یوں رقمطراز ہے۔ فاوصلوا الی الامراء امرہ واعمل کل منھم فی کفرہ فکرہ فرتبوا محاضر والبوا الر ویبضۃ للسعی بھا بین الاکابر وسعوا فی نقلہ الی حضرۃ المملکۃ بالدیار المصریۃ فنقل واودع السجن ساعۃ حضورہ واعتقل وعقد والا راقۃ دمہ مجالس وحشد والذلک قوما من عمار الزوایا و سکان المدارس (مطبوعہ مصر ص۳۹) پس ان (علماء و فقراء) نے (متفقہ کوشش سے) آپ کا معاملہ حکام تک پہنچایا۔ اور ان میں سے ہر ایک نے اپنی فکر آپ کے کفر میں چلائی۔ پس انہوں نے محضر نامے مرتب کئے اور عوام کو بھڑکایا کہ ان محضر ناموں کو بڑے بڑے لوگوں کے پاس جلد لے جائیں اور بہت کوشش کی کہ آپ کو دیار مصریہ کے دربار حکومت میں لے جائیں چنانچہ آپ وہاں لے جائے گئے اور حاضری کے ساتھ ہی قید خانہ میں ڈالے گئے اور باندھے گئے (دشمنوں نے) آپ کی خونریزی کے لئے بھی مجالس مقرر کیں اور ہر قسم کے لوگ کیا گوشہ نشین (فقراء) اور کیا ساکنان مدارس (علماء) جمع کئے۔ شیخ الاسلام کے مصائب یہیں تک ختم نہ ہو گئے بلکہ ایک جگہ سے نکلے تو دوسری جگہ پھنسے اور وہاں سے چھوٹے تو تیسری جگہ بند ہوئے‘ یہاں تک کہ آخری بار تو ایسے پھنسے کہ مر کر ہی چھوٹے۔ چنانچہ علامہ مذکور عبارت مذکورہ کے ذرا آگے فرماتے ہیں ۔
Flag Counter