Maktaba Wahhabi

143 - 484
الاخیالہا علی وجہ الماء قدی روی الشیخ محی الدین فی الفتوحات المکیۃ لبسندہ الی الامام ابی حنیفۃ رضی اللّٰہ عنہ انہ کان یقول ایاکم والقول فی دین اللّٰہ تعالی بالرای وعلیکم باتباع السنۃ فمن خرج عنہا ضلّ (میزان کبری ص۵۰) (لیکن جو کچھ ائمہ اربعہ رضی اللہ عنہم اجمعین سے رائے کی مذمت میں نقل کیا گیا ہے۔ سب سے اول بیزاری کرنے والا ہر ایسی رائے سے جو ظاہر شریعت کے خلاف ہو امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ نعمان بن ثابت ہے۔ خدا تعالی اس سے راضی ہو برخلاف اس کے جو کچھ آپ کی طرف بعض متعصب لوگ نسبت کرتے ہیں ۔ پس کیسی رسوائی ہو گی اس (متعصب) کی دن قیامت کے (حضرات امام (صاحب) کی طرف سے جب رو در رو ہوں گے۔ کیونکہ جس کے دل میں نور ہے وہ ہرگز جرات نہیں کرتا کہ کسی امام کو برائی سے یاد کرے اور اس (متعصب) کا مقام (اماموں کے) مقام (کے مقابلہ میں ) کہاں ہے؟ کیونکہ امام آسمان کے ستاروں کی طرح ہیں اور ان کے سوا دوسرے لوگ مثل اہل زمین کے ہیں ۔ جو ستاروں کی بابت کچھ نہیں جانتے سوائے خیال کے‘ اوپر پانی کے۔ اور بیشک شیخ محی الدین ابن عربی رحمہ اللہ نے فتوحات مکیہ میں اپنی سند سے امام ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ آپ (اکثر) فرمایا کرتے تھے (اے لوگو!) تم خدا کے دین میں اپنی رائے سے کچھ کہنے سے بچو اور لازم پکڑو اتباع سنت کو کیونکہ جو کوئی اس سے خارج ہوا وہ گمراہ ہو گیا۔ اسی طرح امام شعرانی رحمتہ اللہ علیہ اس سے پیشتر بعض صحابہ رضی اللہ عنہ اور ائمہ کے اقوال دربارہ مذمت رائے میں ذکر کرنے کے بعد تبصرۃً فرماتے ہیں ۔ فکانوا رضی اللّٰہ عنہم لا یجترء احد منہم ان یخرج من السنۃ قید شبر (میزان جلد اول)
Flag Counter