(آل عمران پ۳) کا درجہ حاصل ہو۔
(۸) بیان بالا کا حاصل مطلب یہ ہے کہ علم دین کے دو ہی رکن ہیں اور بس
کتاب الٰہی (قرآن مجید) جو اللہ کا کلام ہے ۲۔ اور اس کے رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت (حدیث شریف) جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے قول و فعل اور سیرت کا دفتر و مجموعہ ہے اس معنی میں کہا گیا ہے؎
اصل دین آمد کلام اللہ معظم داشتن
پس حدیث مصطفی برجاں مسلم داشتن
بس یہی ’’اہلحدیث‘‘ کے مذہب کا صحیح فوٹوہے۔ اور یہی ان کا موٹو[1] ہے۔ اور اس کتاب میں اس کی بادلائل‘ تفصیل و توضیح ہے۔
خاکسار
محمد ابراہیم سیالکوٹی
٭٭٭
|