میں بویا تھا وہ آپ کے زمانہ میں خوب پھل لایا اور جو کام انہوں نے شروع کیا تھا آپ نے اسے انجام تک پہنچایا۔
آپ اسلام کے ان اولوالعزم عالی ہمت‘ ذکی‘ جری اور غیر معمولی افراد میں سے ہیں جو صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں ۔ علوم معقول و منقول میں آپ نے پہلوں کی یاد تازہ کر دی۔ اور فروع و اصول میں علمائے سابقین سے بہت آگے بڑھ گئے۔ اصول فقہ آپ کو نوک زبان یاد تھے۔ علم حساب کے آپ خوب ماہر تھے۔ قرآن و حدیث آپ کے سینہ میں محفوظ تھا اور فقہ و منقول کی آپ کو دیرینہ مشق تھی۔
اگرچہ دوسرے علماء کی طرح بوجہ اپنی جہادی مساعی کی تدریس و تعلیم میں مشغول نہ ہوئے اور نہ ان کو حاصل کرنے میں عمر عزیز کا کوئی حصہ گذارا۔ تاہم اپنی خدا داد ذکاوت اور طبع نقاد کی عمدگی کی وجہ سے امتحان کے موقعہ پر ممتحنین اور اکابر علماء مشہورین پر سبقت لے جاتے تھے۔
حج و جہاد کے لئے آپ نے عرب و عجم کا سفر کیا اور ہر دو جگہ بعض مسائل میں علماء زمانہ کے ساتھ مناظرہ ہوا۔ تو فتح و اقبال آپ کے حصہ میں آئے اور مخالفین کو شکست پر شکست ہوئی۔
اپنی تمام عمر اعلائے کلمتہ اللہ و احیای سنن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جہاد فی سبیل اللہ اور ہدایت خلق اللہ میں گذار دی۔
آپ کی تصانیف جو نہایت ضرورت کی وجہ سے اور عام طور پر لوگوں کے التماس اور اصرار پر لکھی گئیں تھی۔ اکثر و بیشتر سفر کی حالت میں لکھی گئیں اور ان پر نظر ثانی کا موقعہ نہ ملا۔ باوجود اس کے فصاحت و بلاغت اور لطافت و تحقیق معانی میں اپنے زمانہ کی تالیفات بلکہ بعض سابقہ تالیفات سے بدرجہا بہتر ہیں۔
آپ مجتہدانہ دماغ کے آدمی تھے۔ اگر آپ کو اشغال حربیہ سے فرصت ملتی اور تصنیف و تالیف اور درس و تدریس کا موقعہ ملتا تو آپ اپنے بہت سے پیشرو علماء سے بہت آگے ہوتے اور بہت سے فنون میں امام تسلیم کئے جاتے۔
|