Maktaba Wahhabi

447 - 484
جذبہ اتباع شریعت:۔ اتباع شریعت اور امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا جذبہ آپ کے خمیر میں تھا۔ کسی کی کیا مجال کہ آپ کے حضور میں جادہ شرع سے باہر قدم رکھے۔ آپ کے کئی فرزند آپ کی زندگی ہی میں قضا کر گئے۔ کسی کے ماتم پر بھی خلاف شرع رسوم کا ارتکاب نہ ہو سکا۔ میر صاحب ممدوح نہایت لطیف طبع اور نکتہ سنج اور لطیفہ گو تھے۔ باجود اس کے اتنی ہیبت اور رعب تھا کہ آپ کے سامنے لوگوں کے پتے[1]پانی ہو ہو جاتے تھے۔ (۱) ایک روز غیرت خاں حاکم لکھنؤ حضور کی زیارت کے لئے حاضر خدمت ہوا۔ خاں صاحب موصوف کا پاجامہ چوڑی دار تھا۔ جو حد شرع سے متجاوز تھا ٹخنوں سے نیچے تھا۔ میر صاحب نے اعتراض کیا۔ غیرت خاں صاحب کی مجال نہ تھی کہ کچھ عذر کر سکیں فوراً اپنے ہاتھ سے حد شرع سے زائد پائنچہ کاٹ ڈالا۔ عادات: آپ نہایت سادگی۔ بے نفسی اور توکل سے زندگی بسر کرتے تھے۔ اپنی حاجت کسی دوسرے پر ظاہر نہ کرتے تھے۔ استاد المحققین میر طفیل محمد بلگرامی (آپ کے شاگرد) فرماتے تھے۔ میں ایک روز میر صاحب کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ وضو کی تیاری کے لئے اٹھے ہی تھے کہ ناگاہ زمین پر گر پڑے۔ میں جلدی سے دوڑ کر پاس گیا۔ ایک ساعت کے بعد افاقہ ہو گیا۔ میں نے اس کا سبب دریافت کرنے کی جرات کی۔ بہت اصرار کرنے کے بعد فرمایا ’’تین روز ہو گئے ہیں کہ غذا کی جنس سے کوئی چیز میسر نہیں آیا اور ان تین روز میں نہ تو یہ بات کسی پر ظاہر کی اور نہ کسی سے قرض مانگا۔‘‘ میرے دل میں رقت آگئی اور میں فوراً اپنے مکان کی طرف دوڑا اور شیریں طعام جو حضرت کو مرغوب تھا۔ تیار کرا کے حاضر خدمت کیا۔ اول تو آپ بہت خوش ہوئے اور مجھے دعائیں دینے لگے۔ لیکن بعد ازاں فرمانے لگے ایک بات کہتا ہوں بشرطیکہ تم کو گراں نہ گزرے۔ میں نے عرض کیا فرمایئے۔! فرمانے لگے فقراء کی اصطلاح میں اس
Flag Counter