Maktaba Wahhabi

446 - 484
صحیح الاصول و الفروع تھے اور احیائے سنت اور ازالہ بدعت کا نقارہ بجاتے تھے۔ علوم ظاہری و باطنی میں یگانہ اور تقوی و طہارت میں ممتاز زمانہ تھے۔ چھ ماہ شعبان مکرم ۱۰۳۳؁ھ میں پیدا ہوئے۔ شروع جوانی میں تحصیل علوم میں لگ گئے اور ابتدا سے انتہا تک علوم نہایت پختگی سے حاصل کئے۔ ابتدائی تعلیم میر سید طیب بن میر عبدالواحد قدس اسرار ہما اور دیگر فضلائے بلگرام اور اس کے اطراف کے علما سے حاصل کی اور ۱۰۶۱ھ؁ میں تکمیل علوم کے لئے دہلی میں تشریف لے گئے اور خواجہ باقی باللہ صاحب[1] (رحمتہ اللہ علیہ ) کے فرزند خرد خواجہ عبداللہ صاحب المشہور بخواجہ خرد (رحمۃ اللہ علیہ) کی خدمت میں پہنچ کر کتاب مطلوب پڑھی اور زمانہ اقامت دہلی میں شیخ نور الحق صاحب بن شیخ عبدالحق صاحب (رحمتہ اللہ علیہما) کے مکان پر سکونت پذیر رہے۔ اور ان سے علم حدیث حاصل کر کے اس فن اشرف میں مہارت عالی حاصل کی اور اپنی تمام عمر اسی فن مبارک کی خدمت میں ختم کر دی۔ حتی کہ آپ لقب محدث سے مشہور ہو گئے۔ حسان الہند حضرت میر علی صاحب آزاد بلگرامی ماثر الکرام میں ان کے ترجمہ میں فرماتے ہیں لہٰذا ہم نے ان کو اس کتاب میں قطب المحدثین سے یاد کیا ہے[2]آپ نے شیخ نورالحق صاحب رحمہ اللہ سے ۱۰۶۴؁ھ میں تحصیل علوم سے فراغت پائی اور ۱۰۷۴؁ھ میں دہلی میں میر سید عبدالفتاح عسکری احمد آبادی قدس سرہ کے دست حق پر ست پر سلسلہ علیہ قادریہ کی بیعت کی۔ ان سب فیوض ظاہری و باطنی سے دامن بھر کر اپنے وطن بلگرام کی طرف لوٹے اور مسند توکل و قناعت کو زینت دی اور باقی عمر یاد الٰہی اور ریاضت اور تدریس علوم خصوصا ًعلم حدیث شریف میں گزار کر ۱۱۱۵ھ؁ میں رحلت فرمائی۔
Flag Counter