Maktaba Wahhabi

409 - 484
روایت سے ثابت ہو گئی۔ تو بس صحت کے نہایت بلند کنگرے پر پہنچ گئی۔ (۶) قاضی ابن خلکان نے آپ کے حالات میں آپ کا قول نقل کیا ہے۔ وقال مالک قل رجل کنت اتعلم منہ مامات حتی یجیئنی و یستفدنی (جلد اول صفحہ۴۳۹) امام مالک رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ کم ہو گا جس کسی سے میں نے کچھ سیکھا ہو اور وہ فوت ہو گیا ہو۔ حتی کہ میرے پاس آوے اور مجھ سے کچھ دریافت کرے۔ ولادت:۔ آپ بعہد بنی امیہ خلیفہ ولید بن عبدالملک کے زمانہ میں ۹۳ ھ؁ میں مدینۃ الرسول صلی اللہ علیہ وسلم میں پیدا ہوئے۔ اس سے پہلے سنہ میں مسلمانوں نے سپین فتح کیا تھا۔[1] نسب:۔ آپ عرب کے معزز قبیلہ ذی اصبح میں سے ابو عامر کی اولاد سے ہیں ۔ سلسلہ نسب یوں ہے۔ مالک بن انس بن مالک بن ابی عامر رضی اللہ عنہ ۔ (۱) ابو عامر کی نسبت حضرت شاہ صاحب نے مصفی میں لکھا ہے کہ وہ صحابی ہیں ۔ اور سوائے غزوہ بدر کے سب غزوات میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے فدائیوں میں شامل ہو کر آپ کے ساتھ رہے۔[2]
Flag Counter