Maktaba Wahhabi

365 - 484
یعنی عبدالمجید بن وہب (تابعی) کہتے ہیں کہ مجھ سے عداء رضی اللہ عنہ بن خالد (صحابی) نے کہا کہ کیا میں تجھ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ تحریر نہ دکھاؤں جو آپ نے میرے لئے لکھوا دی تھی؟ میں نے کہا کیوں نہیں ؟ (ضرور دکھایئے) پس وہ ایک نوشت نکال لائے جس میں یہ لکھا تھا کہ الخ۔[1] تقریب میں حافظ صاحب نے حضرت عداء بن خالد کی نسبت لکھا ہے۔ تاخرت وفاتہ الی بعد المائۃ یعنی ان کی وفات پہلی صدی کے اختتام کے بعد ہوئی۔ اور عبدالمجید تابعی مذکور کو طبقہ رابعہ میں شمار کیا ہے جو امام زہری رحمہ اللہ وغیرہ تابعین کا طبقہ ہے اور اس طبقہ کی بابت تصریح کی ہے کہ اس طبقہ کی وفاتیں پہلی صدی کے اختتام کے بعد ہوئی۔ اس تفصیل سے صاف صاف معلوم ہو گیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ پاک نوشتہ پہلی صدی کے بعد تک برابر محفوظ چلا آیا۔ حافظ ابن عبدالبر قرطبی رحمہ اللہ [2]نے ’’استیعاب‘‘ میں حضرت عداء صحابی کے ترجمہ میں اس نوشت کا ذکر کر کے کہا ہے ۔ وھی عند اہل الحدیث محفوظۃ ’’ یعنی یہ تحریر اہل حدیث کے نزدیک محفوظ ہے۔‘‘ حافظ ابن عبدالبر رحمہ اللہ نے باسناد خود ابو رجاء عطا روی تابعی سے روایت کیا کہ مجھے عداء بن خالد نے کہا کیا میں تجھ کو وہ تحریر نہ دکھاؤں ؟ جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے لئے
Flag Counter