Maktaba Wahhabi

325 - 484
العرش شئی اس سے مراد انتہائے خلق ہے کہ عرش کے بعد کوئی شے نہیں ہے۔ اسی طرح یمین‘ وجہ‘ قدم‘ اصابعنزول وغیرھا امور کے متعلق مفصل ذکر کیا ہے جو تاویل سے خالی نہیں (ص۱۶۶ سے ص۱۷۳ تک جلد ثانی) اسی طرح امام بیہقی رحمہ اللہ جو چوتھی اور پانچویں صدی ہجری کے ایک عالی پایہ امام حدیث ہیں انہوں نے صفات الہیہ کے متعلق ایک خاص کتاب ’’کتاب الاسماء والصفات‘‘ لکھی ہے۔ اس میں مسلک تاویل کی ضرورت و صورت کی نسبت امام خطابی رحمہ اللہ سے جو چوتھی صدی ہجری میں ایک زبردست محدث گذرے ہیں نقل کرتے ہیں ۔ .... قال ابو سلیمان ونحن احری بان لا نتقدم فیما تاخر منہ من ھو اکثر علما واقدم زمانا وسنا ولکن الزمان الذی نحن فیہ قد جعل اھلہ حزبین منکر لما یری من نوع ھذہ الاحادیث رأسا ومکذب بہ اصلا و فی ذلک تکذیب العلماء الذین رووا ھذہ الاحادیث وھم ائمۃ الدین ونقلۃ السنن والواسطۃ بیننا وبین رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم والطائفۃ الاخری مسلمۃ للروایۃ فبہا ذاھبۃ فی تحقیق الظاھر منہا مذھبا یکاد یفضی بھم الی القول بالتشبیہ ونحن فرغب عن الامرین معا ولا نرضی بواحد منہما مذھبا فیحق علینا ان نطلب لما یرد من ھذا الاحادیث اذا صحت من طریق النقل والسند تاویلا یخرج عن معانی اصول الدین و مذھب العلماء ولا تبطل الروایۃ فیھا اصلا اذا کانت طریقہا مرضیہ ونقلتہا عدو لا ص۲۵۴) امام ابو سلیمان خطابی کہتے ہیں کہ جب وہ (بزرگ) جو ہم سے علم میں زیادہ اور زمانہ اور عمر میں پیشتر تھے اس امر میں پیچھے ہٹے رہے تو ہم کو بہت مناسب ہے کہ ہم بھی اس میں آگے نہ بڑھیں لیکن جس زمانے میں ہم ہیں اس کے
Flag Counter