وھو مکانہ انتھی (حاشیہ سلم نمبر۳ صفحہ ۳ مطبوعہ مطبع محمدی واقع لاہور)
محشی مرحوم نے حضرت شیخ الاسلام کی طرف جو عبارت منسوب کی ہے اس کا حوالہ ذکر نہیں کیا کہ یہ عبارت ان کی کس کتاب میں ہے؟ کیونکہ امام ممدوح کثیر التصانیف ہیں اور ہم کو باوجود اس کے کہ ان کی بہت سی تصانیف زیر نظر رہتی ہیں یہ عبارت یا اس کے ہم معنی عبارت کہیں نہیں ملی۔ بلکہ اس کے خلاف آپ کی بہت سی تصریحات ہیں جو ہم انشاء اللہ ابھی ذکر کریں گے اور محشی رحمتہ اللہ علیہ نے امام ہمام رحمہ اللہ کو جو مجسمہ میں سے قرار دیا سو یہ بھی خطا ہے۔ اگر شیخ الاسلام ممدوح کی تصریحات کا علم نہ بھی ہوتا کہ ان کی زندگی کن مباحث میں گذری تو آپ کو مجسمہ میں شمار نہ کیا جاتا۔ واللّٰہ یعفوا عن المحشی وعنا وعن سائر المسلمین ولنعم ماقیل لکل جواد کبوۃ ولکل عالم ھفوۃ۔
چنانچہ ہم شیخ الاسلام کا مسلک ان کے ایک خط سے جو انہوں نے امام شمس الدین رحمہ اللہ کو مدینہ طیبہ میں لکھا تھا۔ ذکر کرتے ہیں جس سے ظاہر ہو جائے گا کہ تاویل و تفویض اور تشبیہ و تعطیل الگ الگ مسلک ہیں ۔ پہلے دونوں سلف امت سے منقول ہیں جیسا کہ امام شوکانی رحمہ اللہ کے حوالہ سے گذر چکا اور پچھلے دونوں مردود ہیں اور یہ بھی واضح ہو جائے گا کہ شیخ الاسلام مرحوم اہل تفویض میں سے تھے نہ کہ اہل تجسیم میں سے حاشاشانہ عن ذلک
پہلی عبارت یہ ہے:
فالقائل ان زعم انہ لیس لہ یدمن جنس ایدی المخلوقین وان یدہ لیست جارحۃ فہذا حق (خط شیخ الاسلام مشمولہ رسالہ اجتماع الجیوش للشیخ ابن القیم رحمہ اللّٰہ ص۱۴۰)
پس قائل اگر یہ خیال کرے کہ خدا تعالیٰ کا ہاتھ مخلوق کے ہاتھ کی طرح نہیں اور نیز یہ کہ وہ ایک جسمانی عضو نہیں ہے تو یہ بات باکل درست و بجا ہے۔
دوسری عبارت یہ ہے:
|