Maktaba Wahhabi

285 - 484
تصریح میں محدثین کو کلام ہے۔ اور اسی لئے امام المحدثین امام بخاری رحمہ اللہ نے اسے اپنی صحیح میں رفعاً روایت نہیں کیا لیکن علامہ عینی حنفی باوجود مذہب حنفی کی بے حد حمایت کرنے کے اسے تسلیم کرتے ہیں اور لطف یہ ہے کہ اسے تسلیم کر کے اپنے مذہب سے مدافعت الزام کرتے ہیں چنانچہ فرماتے ہیں ۔ وقد نہی النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم عن التصریۃ وروی ابن ماجہ من حدیث ابن مسعود انہ قال اشہد علی الصادق المصدوق ابی القاسم صلی اللّٰہ علیہ وسلم انہ قال بیع المحفلات خلابۃ ولا تحل الخلابۃ لمسلم انتہی قلت والکل مجمعون علی ان التصریۃ حرام وغش وخدا۔[1] ’’ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے تصریہ سے منع فرمایا‘ اور امام ابن ماجہ نے حضرت ابومسعود رضی اللہ عنہ سے روایت کیا کہ انہوں نے کہا کہ میں صادق مصدوق ابو القاسم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر (دل و جان سے) شہادت دیتا ہوں کہ آپ نے فرمایا محفلات (وہ جانورجن کا دودھ تھنوں میں روک رکھا جائے) کی بیع (ایک قسم کا) فریب ہے اور کسی مسلمان کے لئے فریب حلال نہیں (علامہ عینی کہتے ہیں ) میں کہتا ہوں کہ اس امر پر سب متفق ہیں کہ تصریہ حرام ہے اور دغا اور فریب ہے۔‘‘ دوسری بات جس پر ہماری تحقیق کی بنا ہے یہ ہے کہ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی روایت کا اخیر حصہ صحیح بخاری میں بھی مرفوع ہے وہ یہ ہے۔ ونھی النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم عن تلقی البیوع اور منع کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں کو آگے سے جا کر ملنے سے جو باہر سے بیع کی چیزیں لائیں ۔ جس طرح یہ حکم حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی روایت کا ایک ٹکڑا ہے اسی طرح
Flag Counter