Maktaba Wahhabi

283 - 484
کی حدیث کے پیچھے اس نکتہ کے لئے لائے ہیں کہ اس بات کی طرف اشارہ کریں کہ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے بھی حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث کے موافق فتویٰ دیا ہے پس اگر حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث صحیح و ثابت نہ ہوتی تو حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ اس بارے میں قیاس جلی[1]کے خلاف نہ کرتے۔ اس امر کی طرف حضرت شاہ صاحب رحمہ اللہ بھی راوی غیر فقیہ والے عذر کا رد کرتے ہوئے ارشاد کرتے ہیں ۔ وھذہ القاعدۃ علی ما فیہا لا تنطبق علی صورتنا ھذہ لانہ اخرجہ البخاری عن ابن مسعود ایضا وناھیک بہ۔[2] اور یہ قاعدہ بذات خود غلط ہونے کے علاوہ ہماری اس پیش افتادہ صورت پر منطبق بھی نہیں ہوتا۔ کیونکہ اس حکم کو امام بخاری رحمہ اللہ نے ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے بھی روایت کیا ہے اور تیرے لئے کافی ہے یعنی ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا مجتہد ہونا مسلم کل ہے اس میں کسی کو کلام نہیں ۔ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی روایت کے متعلق ہم اس مقام پر ایک اور تحقیقی نکتہ بھی لکھتے ہیں کہ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا یہ فتوی دو حال سے خالی نہیں ۔ یا تو انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا اور اس وقت اس کو آپ کی طرف مسند کر کے روایت نہیں کیا یا وہ اپنے اجتہاد و قیاس سے کہتے ہیں ۔ شق اول: یعنی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے سن کر کہا ہو تو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت کے متعلق جو عذر تھا وہ جاتا رہا کیونکہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ بالاتفاق مجتہدین صحابہ کے ان چند افراد میں سے ہیں جن کا شمار انگلیوں پر ہو سکتا ہے اور علامہ ابن ہمام رحمہ اللہ کی عبارت سے ان کے اسماء اوپر منقول ہو چکے ہیں کہ بیس سے زیادہ نہیں ہیں ۔ اور اگر شق ثانی ہے تو بھی حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت کی نسبت یہ عذر جاتا رہا کہ
Flag Counter