Maktaba Wahhabi

259 - 484
وَأَنْزَلْنَا إِلَيْكَ الذِّكْرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ إِلَيْهِمْ (نحل پ۱۴) ’’اے پیغمبر! ہم نے یہ نصیحت نامہ یعنی قران شریف آپ کی طرف اس لئے اتارا ہے کہ آپ لوگوں کے لئے وہ احکام جو ان کی طرف (عمل کے لئے) اتارے گئے ہیں واضح طور پر بیان کر دیں ۔‘‘ ھذا واللّٰہ یھدی من یشاء الی صراط مستقیم۔ چوتھی مثال : یہ ہے کہ اصول شاشی میں بحث عام میں کہا ہے۔ وکذلک قولہ تعالی وامھاتکم التی ارضعنکم یقتضی بعمومہ حرمۃ نکاح المرضعۃ وقد وردفی الخبر لا تحرم المصۃ ولا المصتان ولا الاملاجۃ ولا الا ملاجتان ولم یمکن التوفیق ھہنا فیترک الخبر۔[1] اور اسی طرح خدا تعالیٰ کا یہ قول (وامھاتکم التی ارضعنکم) اپنے عموم سے مرضعہ کے نکاح کی حرمت کی مقتضی ہے اور حدیث میں وارد ہوا ہے ایک بار یا دو بار پستان کا چوسنا یا ایک بار یا دو بار پستان بچے کے منہ میں ڈالنا (نکاح کو) حرام نہیں کرتا۔ اس مقام پر آیت اور حدیث میں موافقت ممکن نہیں پس حدیث کو چھوڑ دیا جائے گا۔ (معاذ اللہ) یہ عبارت بھی اپنے مطلب میں صاف ہے کہ حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کو کلیتہً متروک قرار دے دیا گیا ہے بلکہ صاحب ہدایہ مرحوم نے تو اس سے بھی سخت لکھ دیا۔ چنانچہ فرماتے ہیں :۔ ومارواہ مردود بالکتاب او منسوخ بہ۔[2] ’’امام شافعی نے جو حدیث مذکور روایت کی ہے وہ قرآن مجید سے مردود ہے یا منسوخ۔‘‘ منسوخ کہنا تو بڑی بات نہیں ۔ لیکن سنت صحیحہ ثابتہ کو مردود کہنا بہت ثقیل ہے۔ (عفا اللّٰہ عنا وعنہ)
Flag Counter