Maktaba Wahhabi

250 - 484
نماز میں اللہ اکبر کہہ کر داخل ہوں اور سلام سے خارج ہوں ۔ کہ اس میں تکبیر تحریمہ نماز میں داخل ہونے کے لئے اور سلام یعنی السلام علیکم ورحمتہ اللہ کہنا نماز سے فارغ ہونے کے لئے ضروری ہے۔ ان امور مذکورہ بالا یعنی قرات سورہ فاتحہ۔ اطمینان و اعتدال‘ قیام‘ تکبیر تحریمہ اور سلام کے متعلق یہ تو آپ کے اقوال ہیں جو مختلف عنوانوں سے بیان کئے گئے ہیں اور ادھر آپ کے افعال میں ایسا کبھی نہیں پایا گیا کہ ان امور میں سے کوئی امر بھی آپ نے اختیاراً و عمداً ترک کیا ہو۔ لہٰذا محدثین کے نزدیک یہ سب امور نماز کے ارکان ہیں اور اس کی شرعی ماہیت میں داخل ہیں کہ ان میں سے کوئی بھی ترک کر دیا جائے تو نماز صحیح نہیں ہو گی لیکن فقہائے حنفیہ کے نزدیک ان میں سے قرات سورہ فاتحہ اور تعدیل ارکان اور خاتمہ پر سلام فرض نہیں ہیں ۔ حالانکہ ان سب امور میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال و افعال ایک ہی حیثیت سے پائے گئے ہیں پس ان میں سے بعض کو فرض اور بعض کو واجب اور بعض کو سنت قرار دے کر فرق کرنا درست نہیں ۔[1]اور اپنے اصول مستخرجہ اور قواعد مقررہ کی بنا پر احادیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں ایچا پیچیاں نکالنا متبعین سنت کی علامت نہیں ہے۔[2] تیسری مثال:۔ یہ ہے کہ اصول شاشی میں ہے۔
Flag Counter