Maktaba Wahhabi

304 - 318
تَسْبِیْحَہُمْ إِنَّہٗ کَانَ حَلِیْمًا غَفُوْرًا ﴾ [1] بیان کرتی ہو،لیکن تم انکی تسبیح سمجھتے نہیں، بیشک وہ اﷲ بڑا تحمل والا بڑا بخشنے والا ہے‘‘ اسی طرح شیاطین وجنات ہیں جو زمین پر چلتے پھرتے، انسانوں کے ساتھ رہتے ہیں، انہیں دیکھتے اور گمراہ کرتے ہیں مگر انسان ان کو نہیں دیکھ پاتے۔ اس بارے میں فرمان الٰہی ہے: ﴿ یَا بَنِیٓ اٰدَمَ لاَ یَفْتِنَنَّکُمُ الشَّیْطَانُ کَمَا أَخْرَجَ أَبَوَیْکُمْ مِّنَ الْجَنَّۃِ یَنْزِعُ عَنْہُمَا لِبَاسَہُمَا لِیُرِیَہُمَا سَوْ اٰتِہِمَا إِنَّہٗ یَرَاکُمْ ہُوَ وَقَبِیْلُہٗ مِنْ حَیْثُ لاَ تَرَوْنَہُمْ إِنَّا جَعَلْنَا الشَّیَاطِیْنَ أَوْلِیَائَ لِلَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ ﴾[2] اے اولادِ آدم!تمہیں شیطان فتنے میں مبتلا نہ کردے جیسے اس نے تمہارے والدین کو ایسی حالت میں جنت سے نکلوایا کہ انکا لباس بھی ان سے اتروادیا تاکہ ان دونوں کی قابل شرم چیزیں ان پر ظاہر کردے،بیشک وہ شیطان اور اس کا لشکر تمہیں وہاں سے دیکھتے ہیں جہاں سے تم انہیں نہیں دیکھتے، بے شک ہم نے شیاطین کو ان لوگوں کا رفیق بنایا ہے جو ایمان نہیں لاتے‘‘ جب مخلوق ہر موجود شیٔ کا ادراک نہیں کرسکتی تو اس کیلئے کیسے یہ صحیح اور جائز ہوسکتا ہے کہ وہ ان امورِ غیب میں سے ثابت شدہ حقائق کا جو دلائلِ قطعیہ سے ثابت ہیں محض اس بہانے سے انکار کردے کہ وہ ان کا ادراک نہیں کرپاتا؟۔ ٭٭٭
Flag Counter