Maktaba Wahhabi

255 - 318
مُصْفَرًّا ثُمَّ یَکُوْنُ حُطَامًا وَّفِی الْآخِرَۃِ عَذَابٌ شَدِیْد ٌ وَّ مَغْفِرَۃٌ مِّنَ اللّٰہ وَرِضْوَانٌ وَّمَا الْحَیَاۃُ الدُّنْیَا إِلَّا مَتَاعُ الْغُرُوْرِ ﴾[1] سے اپنے کو زیادہ بتلانا ہے، اسکی مثال ایسی ہے حیسے بارش کہ اس کی پیداوار کاشتکاروں کو خوش کرتی ہے،پھر وہ خشک ہوجاتی ہے، پھر اے مخاطب تو اس کودیکھتا ہے کہ وہ زرد پڑ گئی،پھر وہ چورا چورا ہوجاتی ہے، اور آخرت کی کیفیت یہ ہے کہ اس میں سخت عذاب ہے اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے مغفرت اور رضامندی ہے اور دنیا کی زندگی تو محض ایک سرما یئہ فریب ہے۔ اور ایک جگہ پر فرمایا :۔ ﴿ وَقَالُواْ رَبَّنَا لِمَ کَتَبْتَ عَلَیْنَا الْقِتَالَ لَوْلَا أَخَّرْتَنَا إِلٰی أَجَلٍ قَرِیْبٍ قُلْ مَتَاعُ الدُّنْیَا قَلِیْلٌ وَّالْآخِرَۃُ خَیْرٌ لِّمَنِ اتَّقٰی وَلاَ تُظْلَمُوْنَ فَتِیْلاً ﴾[2] اور وہ کہنے لگے اے ہمارے پروردگار، تو نے ابھی ہم پر کیوں جہاد فرض کردیا، اور تھوڑی مدّت کیلئے تو نے ہمیں مہلت کیوں نہ دے دی، آپ کہدیجئے دنیا کا فائدہ بہت تھوڑا ہے،اور آخرت اُس شخص کیلئے ہر طرح بہتر ہے جو اﷲ سے ڈرے اور ایک تاگے کے برابر بھی تمہاری حق تلفی نہیں کی جائیگی۔
Flag Counter