Maktaba Wahhabi

212 - 318
اور عدد انبیاء ورسل علیہم السلام کے بارے میں ایک روایت یوں آئی ہے :۔ (عن ابی ذرص .... قال قلت یا رسول اللّٰہ کم الأنبیاء قال مائۃ ألف وعشرون ألفاً قلت یا رسول اللّٰہ کم الرسل من ذلک قال ثلاثمائۃ و ثلاثۃ عشر جمّاً غفیراً قال قلت من کان أوّلھم قال آدم قلت یا رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أنبی مرسل ؟قال نعم خلقہ اللّٰہ بیدہ ونفخ من روحہ وکلمہ قبلا ثم قال یا أبا ذر أربعۃ سریانیون آدم وشیث وأخنوخ وھو إدریس وھو أول من خط با القلم ونوح و أربعۃ من العرب ھود وشعیب و صالح ونبیک محمد [1] جناب ابوذر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا انبیاء کتنے ہیں ؟ فرمایاایک لاکھ بیس ہزار، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ!ان میں سے رسول کتنے ہیں فرمایا ! تین سو تیرہ،جو ایک بڑی تعداد ہے۔ میں نے پوچھا ان میں سے سب سے پہلے کون ہے ؟ فرمایا آدم،میں نے پوچھا یا رسول اللہ ! کیا وہ نبی رسول ہیں ؟ فرمایا ہاں اللہ نے انکو اپنے ہاتھ سے پیدا کیا،اپنی روح ان میں پھونکی، سب سے پہلے ان سے بات کی۔ پھر فرمایا ! اے ابو ذر، ان میں چار سریانی تھے، شیث اور اخنوخ، جو ادریس ہیں اور انہوں نے سب سے پہلے قلم سے لکھا اور نوح (علیہم السلام) اور چار پیغمبر عرب ہیں، ہود، شعیب، صالح،اورتمہارے نبی محمد (صلی اللّٰہ علیہ وعلی جمیع الأنبیاء والمرسلین
Flag Counter