﴿ إِنْ ھُوَ إِلَّاعَبْدٌ أَنْعَمْنَا عَلَیْہِ وَجَعَلْنَاہُ مَثَلاً لِّبَنِیْ إِسْرَائِیْلَ ﴾[1]
وہ (عیسی بن مریم) محض ایک بندہ ہے جس پر ہم نے اپنافضل کیا تھا اور بنی اسرائیل کیلئے اسکو ایک نمونہ قدرت بنایا تھا۔
اور حضرت نوح علیہ السلام کے متعلق فرمایا:۔
﴿ ذُرِّیَّۃَ مَنْ حَمَلْنَا مَعَ نُوْحٍ إِنَّہُ کَانَ عَبْدًا شَکُوْرًا ﴾[2]
اولاد ان لوگوں کی جن کو ہم نے نوح کے ساتھ سوار کیا تھا بے شک نوح بہت شکر گزار بندہ تھا۔
اور خاتم الرسل صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق فرمایا:۔
﴿ تَبَارَکَ الَّذِیْ نَزَّلَ الْفُرْقَانَ عَلٰی عَبْدِہِ لِیَکُوْنَ لِلْعٰلَمِیْنَ نَذِیْرًا﴾[3]
ایک دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا
﴿ سُبْحَانَ الَّذِیْ أَسْرٰی بِعَبْدِہِ لَیْلًامِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ إِلَی الْمَسْجِدِ الْأَقْصٰی الَّذِیْ بٰرَکْنَا حَوْلَہٗ لِنُرِیَہٗ مِنْ اٰیٰتِنَا إِنَّہُ ھُوَ السَّمِیْعُ الْبَصِیْرُ ﴾[4]
بڑی بابرکت ذات ہے وہ جس نے اپنے خاص بندے پرفیصلہ کرنے والی کتاب یعنی قرآن کو نازل کیا تا کہ وہ تمام اہل عالم کیلئے ڈرانے والا ہو۔
پاک ہے وہ ذات جو اپنے بندے کو راتوں رات مسجدحرام سے مسجد اقصٰی لے گیا،جسکے ارد گرد کو ہم نے بابرکت بنایا ہے تا کہ ہم اسکو اپنی نشانیاں دکھائیں بے شک وہ سننے والا،دیکھنے والا ہے۔
|