وَّمِنَ النَّاسِ ﴾[1]
پیغمبر منتخب فرماتا ہے۔
ایک دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا :۔
﴿ وَاذْکُرْ عِبَادَنَآ إِبْرَاھِیْمَ وَاِسْحٰقَ وَیَعْقُوْبَ أُوْلِی الْأَیْدِیْ وَالْأَبْصَارِ إِنَّآ أَخْلَصْنٰھُمْ بِخَالِصَۃٍ ذِکْرَی الدَّارِ،وَإِنَّھُمْ عِنْدَنَا لَمِنَ الْمُصْطَفَیْنَ الْأَخْیَارِ،وَاذْکُرْ اِسْمَاعِیْلَ وَالْیَسْعَ وَذَاالْکِفْلِ وَکُلٌّ مِّنَ الْأَخْیَارِ﴾[2]
اور اے پیغمبر ہمارے بندوں ابراھیم اور اسحق اور یعقوب کو یاد کیجئے جو ہاتھوں والے اور آنکھوں والے تھے ہم نے انکو ایک خاص وصف کے ساتھ مخصوص کیاتھا کہ وہ آخرت کا یاد کرنا تھا اور وہ یقینا ہمارے ہاں برگزیدہ اور بہتر لوگوں میں سے ہیں اور آپ اسماعیل اور الیسع اور ذوالکفل کو بھی یاد کیجئے اور یہ سب بہترین لوگوں میں سے تھے۔
اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کے متعلق اللہ تعالیٰ فرماتاہے :۔
﴿ فَلَمَّا أَتٰھَا نُوْدِیَ یٰمُوْسٰی إِنِّیْ أنَا رَبُّکَ فَاخْلَعْ نَعْلَیْکَ إِنَّکَ بِا لْوَادِ الْمُقَدَّسِ طُوًی وأَ نَا اخْتَرْتُکَ فَاسْتَمِعْ لِمَا یُوْحٰی ﴾ [3]
پس جب موسی وہاں آئے تو انہیں پکارا گیا ! اے موسی میں ہوں تمہارا رب پس تم اپنے جوتے اتار دو بے شک تم طوی کی مقدس وادی میں ہو اور میں نے تمہیں چن لیا ہے پس جو وحی کی جائے وہ غور سے سنو
|