Maktaba Wahhabi

197 - 318
ما قبلہ من الکتب[1] بتایا کہ اپنے سے پہلی کتب کا فیصلہ کرنے والی ہے۔ اور صاحب ’التفسیر الواضح ‘ قرآن کریم کی ’حاکمیت وھیمنیت‘ پر تفصیلی بحث کے بعد یوں لکھتے ہیں :۔ و اذا کان ھذا شأن القرآن و منزلتہ فاحکم یا محمد و کذا کل حاکم احکم بینھم بما أنزل اللّٰہ فھو واحد لم یتغیر فی القرآن و الانجیل و التوراۃ علی أن ما فی القرآن کان ناسخاً للکل متمماً شاملاًو ما قبلہ کان کالمقدمۃ [2] اور جب قرآن مجید کی شان اور مرتبہ یہ ہے کہ تو اے محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) آپ اور ہر حاکم کو چاہئیے کہ وہ اہلِ کتاب کے درمیان اسی کے مطابق فیصلہ کریں جو اللہ نے نازل کیا ہے ‘ وہ حق ایک ہی ہے ‘ قرآن ‘ انجیل اور تورات میں وہ تبدیل نہیں ہوا۔اس کے باوجود کہ قرآنی احکام اپنے سے پہلے تمام احکام کیلئے ناسخ ہیں اور پہلے احکام اس کیلئے بطور مقدمہ تھے۔ اور اسی طرح مذکورہ آیت کے کلمات ’’شرعۃً ومنہاجاً‘‘کی تفسیر میں امام قرطبی رحمہ اللہ حضرت مجاھد رحمہ اللہ کا قول یوں نقل کرتے ہیں : وقال مجاھد : الشرعۃ و المنھاج دین محمد علیہ السلام و قد نسخ بہ کل ما سواہ [3] اور مجاہد کہتے ہیں کہ شرعۃ اور منہاج سے مراد دین محمدی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ہے اور اس نے اپنے سوا سب کو منسوخ کردیا۔
Flag Counter